رحمن ملک بتائیں کوئٹہ اور کراچی میں کیا کارروائی کی؟ شہباز شریف

نمائندہ ایکسپریس / مانیٹرنگ ڈیسک  اتوار 24 فروری 2013
تنقید کرنے والے بتائیں کراچی، کوئٹہ اور فاٹا کے علاقے کس کے ماتحت ہیں، کارروائی کرتے تو سانحہ ہزارہ نہ ہوتا، نواز شریف۔ فوٹو: فائل

تنقید کرنے والے بتائیں کراچی، کوئٹہ اور فاٹا کے علاقے کس کے ماتحت ہیں، کارروائی کرتے تو سانحہ ہزارہ نہ ہوتا، نواز شریف۔ فوٹو: فائل

لاہور: وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہبازشریف نے کہا ہے کہ ڈاکٹر علی حیدر اور ان کے بیٹے کے قتل میں ملوث ملزم سزا سے نہیں بچ سکیں گے۔

ملزموں کو ہر صورت قانون کی گرفت میں لایا جائے گا، یہ افسوسناک واقعہ پولیس کیلیے ٹیسٹ کیس ہے، مخالفین کی باتوں پر توجہ دینا وقت کا ضیاع ہے، رحمن ملک بتائیں کہ کوئٹہ میں جو کچھ ہوا اور کراچی میں جو ہو رہا ہے اس پر انھوں نے کیا کارروائی کی ہے؟ پنجاب میں امن و امان کی صورتحال دیگر صوبوں کی نسبت بہتر ہے۔ وہ ہفتے کومسلم لیگ ن کے صدر محمد نواز شریف کے ساتھ پروفیسر ڈاکٹر علی حیدر اور ان کے صاحبزادے مرتضیٰ حیدر کے اندوہناک قتل پر انکے والد ظفر حیدر سے اظہار تعزیت کے بعد میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔

ایک صحافی کے سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ ہمارے مخالفین تو 30ارب روپے کے منصوبے کو 90 ارب کا بنا دیتے ہیں، مخالفین کی باتوں پرتوجہ دینا وقت کا ضیاع ہے، رحمن ملک بتائیں کہ انھوں نے بلوچستان میں سیکڑوں بے گناہ مسلمانوں کے قتل پر کیا کارروائی کی ہے؟ نجی ٹی وی کے مطابق شہباز شریف نے کہا کہ وزیر داخلہ رحمٰن ملک بتائیں کہ کوئٹہ میں جو کچھ ہوا اور کراچی میں جو ہو رہا ہے اس پر انھوں نے کیا کارروائی کی ہے؟ صوبائی حکومت امن و امان کے حوالے سے اپنی آئینی ذمے داریاں پوری کر رہی ہے، پنجاب میں امن و امان کی صورتحال دیگر صوبوں کی نسبت بہتر ہے، پنجاب میں قانونی اور آئین کی حکومت ہے اور ہم اپنی آئینی ذمے داریاں بطریق احسن اداکررہے ہیں۔

3

دریں اثناء پنجاب حکومت نے جرمن کی کمپنی انرجی قویل اور آسٹریا کی کمپنی اینڈریز ہائیڈرو کمپنی کے ساتھ توانائی کے شعبے میں تعاون کے حوالے سے 2 مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے۔ دریں اثنا ایک نجی ٹی وی کے مطابق مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف نے کہا ہے کہ امن و امان کے حوالے سے پنجاب پر تنقید کرنے والے بتائیں کہ کراچی، بلوچستان اور قبائلی علاقے کس کے ما تحت ہیں۔ حکومت کو سانحہ علمدار کے بعد ہزارہ کمیونٹی کی جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانا چاہیے تھا۔

لاہور میں دہشت گردی کا شکار ہونے والے آئی سرجن ڈاکٹر علی حیدر کی شہادت پر ان کے لواحقین سے اظہار تعزیت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ وزیراعلی پنجاب شہباز شریف اس کیس میں ذاتی دلچسپی لے رہے ہیں۔ ایسے واقعات میں ملوث ملزمان کو بچ کر جانیکی اجازت نہیں دی جائے گی۔ انھوں نے کہا کہ علمدار روڈ کوئٹہ میں ہونے والے واقعے پر توجہ دی جاتی تو ہزارہ ٹائون سانحہ رونما نہ ہوتا۔ ان کا کہنا تھا کہ ناقدین ہی پنجاب حکومت پر تنقید کر رہے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔