میں پاکستان کا سیاسی نظام بدلنے کیلیے آئوں گا، پرویز مشرف

مانیٹرنگ ڈیسک  اتوار 24 فروری 2013
اے پی ایم ایل کا سی ای سی اجلاس جمعرات کودبئی میں بلالیا،4 مرکزی سینئر نائب صدورنامزد۔ فوٹو: فائل

اے پی ایم ایل کا سی ای سی اجلاس جمعرات کودبئی میں بلالیا،4 مرکزی سینئر نائب صدورنامزد۔ فوٹو: فائل

لاہور: سابق صدر جنرل پرویز مشرف نے کہا ہے کہ میں پاکستان کا سیاسی نظام بدلنے کے لیے آئوں گا۔ کوئٹہ اورکراچی کے حالات ٹھیک کرنے کے لیے فوج کو فری ہینڈ اورنیت ٹھیک کرنی ہوگی۔

جمہوریت ہی پاکستان کا واحد حل ہے مارشل لا نہیں آنا چاہیے۔ ایکسپریس نیوز کے پروگرام تکرار میں میزبان عمران خان سے گفتگو میں انھوں نے کہاکہ میں ملک میں الیکشن ہوتے دیکھ رہا ہوں فوج کی نگرانی میں شفاف اور منصفانہ انتخابات ہونے چاہئیں خود بھی چترال سے الیکشن لڑوں گا میں الیکشن سے آگے کا سوچ رہا ہوں،اس وقت ایک مفلوج حکومت برسراقتدار ہے۔فوج کو آنا تو نہیں چاہیے لیکن کراچی اور کوئٹہ کے حالات کو دیکھیں تو پھر وہاں پرمارشل لا لگنا چاہیے۔کراچی میں رینجرز ہے مگر اس کے پاس اختیارات نہیں ہیں ۔

3

پاکستان میں اینٹی پاکستان عوامل سرگرم ہیں جوگوادر پورٹ کی کامیابی سے جل رہے ہیں دنیا اس منصوبے پر پریشان ہے۔بی ایل اے بھی گوادر کے حق میں نہیں ہے۔ کوئٹہ کے دھماکے فرقہ واریت کی وجہ سے ہیں۔ بلوچ قوم ہزارہ کمیونٹی کے لوگوں کیخلاف نہیں ۔بنیادی طورپر آئین پاکستان میں فوج کا کوئی کردار نہیں ہے اگر فوج ایکشن لے تو یہ غیرآئینی کام بن جاتا ہے ہمیں فوج کا قومی سطح پر ایک کردار منتخب کرنا ہوگا۔ طاہرا لقادری کی پٹیشن پرفیصلے کے بعد بات تو وہیں کی وہیں ہے۔ الیکشن سے قبل پاکستان آئوں گااور لال مسجد سمیت تمام سیاسی مقدمات کا سامناکروں گا۔ایک دوسیٹیں جیتنا میرا مقصد نہیں ہے، دعا ہے کہ طالبان کو نیک ہدایت مل جائے اور وہ پاکستان کے حق میں سوچیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔