- ویسٹ انڈیز ویمن ٹیم کا پاکستان کو ون ڈے سیریز میں وائٹ واش
- کراچی میں ایرانی خاتون اول کی کتاب کی رونمائی، تقریب میں آصفہ بھٹو کی بھی شرکت
- پختونخوا سے پنجاب میں داخل ہونے والے دو دہشت گرد سی ٹی ڈی سے مقابلے میں ہلاک
- پاکستان میں مذہبی سیاحت کے وسیع امکانات موجود ہیں، آصف زرداری
- دنیا کی کوئی بھی طاقت پاک ایران تاریخی تعلقات کو متاثر نہیں کرسکتی، ایرانی صدر
- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
سرجری کی ضرورت نہیں؛ قدرتی طریقے سے دانت خود اُگائیے
پورٹ لینڈ: دانت قدرت کا انمول تحفہ ہیں جو خوبصورتی کے ساتھ ساتھ اچھی صحت کے ضامن بھی ہوتے ہیں۔ کسی بالغ انسان کا دانت ٹوٹ جائے تو تکلیف دہ سرجری کے ذریعے مصنوعی دانت لگانا پڑتا ہے جس پر بھاری اخراجات ہوتے ہیں لیکن اب جدید طریقوں کے بجائے قدرتی طریقے سے اپنے دانت خود اگائے جاسکتے ہیں۔
کولمبیا یونیورسٹی کی ایک ٹیم نے ڈاکٹر جیریمی ماؤ کی سربراہی میں طویل تحقیق کے بعد ایک ایسا قدرتی طریقہ دریافت کیا ہے جس میں اسٹیم سیلز کے ذریعے 9 ماہ میں قدرتی طور پر دانت اگانا ممکن ہے۔ واضح رہے کہ اسٹیم سیلز ان خلیوں کو کہتے ہیں جو جسم کے کسی بھی عضو میں موجود خلیات بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
یہ خبر بھی پڑھیں: آنول نال کے خلیات سے ہارٹ فیل کے مریضوں کا علاج ممکن
ڈاکٹرجیریمی کے مطابق اسٹیم سیلز نئے دانتوں کی نشوونما میں بھی مدد فراہم کرتے ہیں اور اس قدرتی طریقے کی دریافت کے بعد دانتوں کی سرجری کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ اسٹیم سیلزکودانتوں کے ساتھ ملاکر ان میں ٹشوز شامل کرتے ہوئے نئے دانت اگائے جاسکتے ہیں۔ اگر کوئی دانت ٹوٹ جائے تو اس کے نچلے حصے میں موجود خالی مسوڑھے کے اندر اسٹیم سیلز اور ٹشوز کا ملاپ کرنے سے دانت دوبارہ اُگنا شروع ہوجاتا ہے۔ اسٹیم سیلز ان خلیات کو جنم دیتے ہیں جو ٹوٹے ہوئے دانت کو دوبارہ اگانے میں کلیدی حیثیت رکھتے ہیں؛ اور یوں نیا دانت بنانے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔
یہ طریقہ دانت اگانے کا قدرتی اور آسان عمل ہے تاہم یہ صبر آزما بھی ہے کیونکہ یہ عمل 9 ہفتے لیتا ہے۔ اس قدرتی طریقے سے مصنوعی دانتوں سے چھٹکارا حاصل ہوتا ہے اور بار بار ڈاکٹر کے پاس جانے کی ضرورت نہیں پڑتی۔ یہ قدرتی طریقہ اپنے آپ میں مکمل اور ہر ایک کے لیے ہے یعنی جو چاہے اسے آزما سکتا ہے۔
یہ تحقیق ابھی طبّی آزمائشوں (کلینیکل ٹرائلز) کے ابتدائی مرحلے سے گزر رہی ہے اور اگر کامیاب ثابت ہوگئی تو آنے والے چند برسوں میں مصنوعی دانت لگانے اور بتیسی بنانے والوں کا کاروبار شدید طور پر متاثر ہوسکتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔