مسوں کو ختم کرنے کے 4 انتہائی آسان گھریلو نسخے

 اتوار 1 اکتوبر 2017
مسوں کو آسان گھریلو نسخے اختیار کر کے باآسانی ختم کیا جاسکتا ہے۔ فوٹو: فائل

مسوں کو آسان گھریلو نسخے اختیار کر کے باآسانی ختم کیا جاسکتا ہے۔ فوٹو: فائل

کیا آپ کے جسم پر مسے (اسکن ٹیگ) ہیں اور آپ ان سے پریشان ہیں تو اب پریشانی کی کوئی بات نہیں کیونکہ آپ گھر بیٹھے ان سے باآسانی جان چھڑا سکتے ہیں اور اس کے لیے ڈاکٹرز کے پاس جانے کی ضرورت بھی نہیں پڑے گی۔

عمومی طور پر مسے جسم کے کسی بھی حصے پر نکل آتے ہیں لیکن عموما گردن اور اطراف میں پائے جاتے ہیں جبکہ زیادہ تر حاملہ خواتین یا درمیانی عمر کی عورتیں اس کا شکار ہوتی ہیں لیکن اب تک کسی بھی تحقیق سے مسے نکلنے کی وجوہات ثابت نہیں ہو سکیں۔

مسوں کا صحت پر کوئی مضر اثر نہیں پڑتا البتہ ان کی جسم پر موجودگی دکھنے میں بُری لگتی ہے۔ بعض اوقات لوگ مسوں کو سرجری کے ذریعے بھاری رقم ادا کر کے ختم کرواتے ہیں لیکن حیران کن طور پر انتہائی آسان گھریلو نسخوں کے ذریعے ان سے چھٹکارا حاصل کیا جا سکتا ہے۔

بیکنگ سوڈا اور کیسٹر آئل

ویسے تو مسوں کو ختم کرنے کے بہت سے طریقے ہیں لیکن جسم  کے کسی بھی حصے سے مسے کو نکالنے کا بہترین طریقہ بیکنگ سوڈا (کھانے کا میٹھا سوڈا) اور کیسٹر آئل کا پیسٹ ہے۔ دو چمچ میٹھے سوڈے میں ایک چمچ کیسٹر آئل شامل کر کے اس مرکب کو مسے پر لگائیں اس عمل کو روزانہ دو سے تین بار دہرائیں اور اس وقت تک دہراتے رہیں جب تک مسہ خود ہی ختم نہ ہو جائے۔

ناخن پالش

ناخن پالش کے ذریعے بھی مسوں کو ختم کیا جاسکتا ہے۔ کوشش کریں کہ بغیر رنگ والی ناخن پالش مل جائے، اگر دستیاب نہ تو کسی بھی رنگ والی ناخن پالش کو مسوں پر دن میں کم از کم 3 بار لگائیں۔ اس عمل کو 2 ہفتے تک جاری رکھیں، اگر مسے کا سائز تلِ (مول) جتنا ہو تو اس کے خاتمے میں ایک مہینہ بھی لگ سکتا ہے۔

باندھنا

مسے کو ختم کرنے کا ایک آسان طریقہ دھاگے کا استعمال بھی ہے۔ مسے کو دھاگے کے ذریعے باندھنے سے اس کی نشونما رُک جاتی ہے اور سائز نہیں بڑھتا۔ مسے کو ایک ہفتے تک دھاگے سے باندھنے سے اس کا خاتمہ ہو سکتا ہے لیکن اگر ایسا نہ ہو تو احتیاطاً دھاگے کا استعمال نہ کریں کیونکہ ممکنہ طور پر مسہ میں درد اور سوجن ہو سکتی ہے۔

گھوڑے کی دم کا بال

یہ ایک قدیم نسخہ ہے۔ کسی کوچوان سے گھوڑے کا بال لے لیجئے اور اسے مسے کے گرد باندھئے۔ کہتے ہیں کہ اس سے چند روز میں مسہ جھڑ کر ختم ہوجاتا ہے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔