- آئی سی سی رینکنگ؛ بابراعظم ون ڈے، سوریا کمار ٹی20 میں پہلی پوزیشن پر براجمان
- امریکی وزیر خارجہ کی فلسطینی صدر سے ملاقات
- معروف بلڈر کی گاڑی پر فائرنگ، ڈرائیور زخمی
- پورٹ پر پھنسے کنٹینرز کے باعث چائے کی پتی کی قلت کا خدشہ
- پاکستان میں مہنگائی نے 47 سال کا ریکارڈ توڑ دیا
- میرے شوہر کو جیل میں دہشتگروں کیساتھ رکھا گیا ہے، اہلیہ فواد چوہدری
- الیکشن کمیشن کو دھمکیاں دینے کا کیس؛ فواد چوہدری کی ضمانت منظور
- پیپلزپارٹی امیدوار نثار کھوڑو بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- شاہد خاقان عباسی پارٹی کا اثاثہ ہیں، جلد ملاقات کروں گی، مریم نواز
- پی ایس ایل8؛ کامران اکمل پشاور زلمی کے ہیڈکوچ بن گئے
- (ن) لیگ نے شاہد خاقان عباسی کے مستعفی ہونے کی تصدیق کردی
- کراچی میں خواتین کیلیے پنک بس سروس کا افتتاح
- یوٹیلیٹی اسٹورز پرمتعدد اشیا کی قیمتوں میں اضافہ
- آئی ایم ایف کی ایک اور شرط قبول، حکومت کا بجلی مزید مہنگی کرنیکا فیصلہ
- شاہین کا ڈیزائن کردہ لاہور قلندرز کا نیا لوگو زیر بحث آگیا
- دہشتگردوں کو کون واپس لایا؟کس نے کہا تھا یہ ترقی میں حصہ لینگے، وزیراعظم
- یورپی حکومتیں قرآن کی بے حرمتی کے واقعات کا سدباب کریں؛ سعودی عرب
- کراچی میں غیر قانونی تعمیرات کے کیسز کی بھرمار ہوچکی، سندھ ہائیکورٹ
- خود کش حملہ آور مہمانوں کے روپ میں اندر آیا، تفتیشی ٹیم
- پیٹرول، ڈیزل بڑے اضافے کے باوجود عوام کی پہنچ سے دور
سانحہ بلدیہ، جاں بحق ہونے والے 17 افراد کی 5 ماہ بعد تدفین
مرحومین کی قبروں پر امدادی کارکن ڈی این اے نمبر لگاکر تدفین کررہے ہیں۔ فوٹو: ایکسپریس
کراچی: سانحہ بلدیہ فیکٹری آتشزدگی میں شناخت نہ ہونیوالے جاں بحق 17 افراد کو بالآخر ساڑھے 5 ماہ بعد سپرد خاک کردیا گیا۔
تدفین کے موقع پر رقت آمیز مناظر دیکھنے میں آئے،اس موقع پر ڈپٹی کمشنر غربی گنہور لغاری نے کہا کہ ہلاک ہونیوالے افراد کے تمام ورثا کی مالی مدد کی جائیگی ، نماز جنازہ و تدفین کے موقع پر عبدالستار ایدھی ، متحدہ قومی موومنٹ کے ارکان قومی و صوبائی اسمبلی،ذمے داران، کارکنان اور علاقہ مکینوں کی بڑی تعداد بھی موجود تھی،تفصیلات کے مطابق11 ستمبر 2012 کو بلدیہ ٹائون میں واقع گارمنٹس فیکٹری علی انٹرپرائزز میں ملکی تاریخ کی ہولناک ترین آتشزدگی میں259 افراد جاں بحق ہوگئے تھے، ہلاک ہونے والوں میں سے بعض افراد کی لاشیں اتنی مسخ ہوگئی تھیں کہ ان کی شناخت ممکن نہ ہوسکی تھی جس کے بعد ان کے ڈی این اے ٹیسٹ کیے گئے۔
رپورٹس کی روشنی میں میتیں ورثا کے حوالے کی جاتی رہیں، سانحے میں جاں بحق ہونے والے17 افراد کی لاشوں کو گزشتہ روز عدالتی حکم پر سپردخاک کردیا گیا، مذکورہ افراد کے نمونے ڈی این اے ٹیسٹ کیلیے روانہ کیے جاچکے ہیں لیکن رپورٹس تاحال موصول نہیں ہوئیں،اس طرح تقریباً ساڑھے 5 ماہ بعد ان افراد کو سپرد خاک کردیا گیا،تدفین سے قبل تمام میتوں کو سہراب گوٹھ پر واقع ایدھی فائونڈیشن کے سرد خانے سے بلدیہ ٹائون میں واقع اکبر گرائونڈ پہنچایا گیا،اس موقع پر ڈپٹی کمشنر غربی ، متحدہ قومی موومنٹ کے کارکنان بھی میتوں کے ہمراہ تھے ، میتوں کو جلوس کی شکل میں بلدیہ ٹائون پہنچایا گیا جہاں بعد نماز ظہر ان کی اجتماعی طور نماز جنازہ ادا کی گئی۔
اس موقع پر علاقہ مکینوں کی بھی بڑی تعداد گرائونڈ میں جمع ہوگئی تدفین کے موقع پر رقت آمیز مناظر دیکھنے میں آئے ، نماز جنازہ میں معروف سماجی کارکن عبدالستار ایدھی، متحدہ قومی موومنٹ کے ارکان قومی و صوبائی اسمبلی خالد شیخ ، حنیف شیخ ، خواجہ سہیل، حسیب بیگ، عہدیداران، کارکنان،پیپلزپارٹی کے نمائندوں اور علاقہ مکینوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی،نماز جنازہ کی ادائیگی کے بعد میتوں کو بلدیہ ٹائون کے ایم سی قبرستان لے جاکر سپرد خاک کردیا گیا،قبروں پر ڈی این اے ٹیسٹ کے نمبر لگادیے گئے ہیں ، حکام کا کہنا ہے کہ جس کے ڈی این اے ٹیسٹ کی رپورٹ آتی جائے گی ، اس کے ورثا کو قبر کی نشاندہی کردی جائے گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔