نگارخانوں کی بحالی کیلیے اجتماعی کوششوں کی ضرورت ہے،معمررانا

کلچرل رپورٹر  پير 25 فروری 2013
کالم نگار فلم انڈسٹری کے لیے بھی ایسی کہانیاں تخلیق کریں جس میں فنکار اس معیار کا کام کرکے دکھائیں، معمر رانا ۔ فوٹو: فائل

کالم نگار فلم انڈسٹری کے لیے بھی ایسی کہانیاں تخلیق کریں جس میں فنکار اس معیار کا کام کرکے دکھائیں، معمر رانا ۔ فوٹو: فائل

لاہور: اداکار معمر رانا نے کہا کہ ہمارے ہدایتکار اور کہانی نویس جو بھی لکھتے اورکہتے ہیں میں اسے ایک فرض سمجھ کر ادا کرتا ہوں ۔

اگر اس فرض میں کوئی کوتاہی بھی ہوئی ہو تو میں ذمے دار ہوں، ویسے بھی اچھا کام کرنے سے خوشی ہوتی ہے ۔ہمارا اصل کسٹمر فلم بین ہوتا ہے جس کی پسند کو سامنے رکھتے ہوئے فلمیں بنائی جاتی ہیں ۔ فنون لطیفہ کا فروغ بھی ضروری ہے جس کے لیے قلم کاروں کے تعاون کی ضرورت ہے ۔

کالم نگاروں سے میری درخواست ہے کہ وہ فلم انڈسٹری کے لیے بھی ایسی کہانیاں تخلیق کریں جس میں مجھ سمیت سبھی فنکار اس معیار کا کام کرکے دکھائیں ۔ بھارت کو فلم انڈسٹری نے پوری دنیا میں متعارف کروایا ہے اگر بھارت کے ’’قومی مینو‘‘ میں سے تاج محل اور فلم انڈسٹری کو نکال دیا جائے تو باقی نہرو اور گاندھی رہ جائینگے ۔نگار خانے ہڑپہ اور موہنجو دارڑو میں بدل رہے ہیں انھیں بچانے کے لیے آپ سب کی مدد کی ضرورت ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔