مذہبی انتہا پسندی کیخلاف قوم پرست تنظیموں کا مظاہرہ

اسٹاف رپورٹر  پير 25 فروری 2013
سندھ صدیوں سے سیکولر رہا ہے،مذہبی انتہا پسندی نہیں چلے گی، الٰہی بخش بکک. فوٹو: فائل

سندھ صدیوں سے سیکولر رہا ہے،مذہبی انتہا پسندی نہیں چلے گی، الٰہی بخش بکک. فوٹو: فائل

کراچی: سندھ میں بڑھتی ہوئی مذہبی انتہاپسندی اور ہندولڑکیوں کے اغوا کے خلاف سندھ کی 9 قوم پرست و سیاسی جماعتوں، سول سوسائٹی نے اتوارکو کراچی سمیت صوبے بھر میں یوم سوگ منایا۔

اس موقع پر احتجاجی مظاہروں میں ہندو لڑکیوں کو تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا گیا، کراچی پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرے سے خطاب میں مقر رین نے کہا کہ سندھ صدیوں سے سیکولر رہا ہے جہاں کے رہنے والے صوفی ہیں، اس خطے میں مذہبی انتہاپسندی کو نہ پہلے جگہ ملی نہ اب ان کو کوئی مرتبہ ملنے والا ہے، مظاہرے اور دھرنے میں شرکت کے لیے ملیر، سچل، بھٹائی نگر، ماروئڑا، چنیسر گوٹھ، لاسی گوٹھ سمیت کئی مقامات سے بسوں کے قافلے کراچی پریس کلب پہنچے ، جہاں پر سیکڑوں کی تعداد میں مظاہرین نے احتجاج کیا، مظاہرین کے ہاتھوں میں پلے کارڈ اور رنکل کماری کی تصاویر تھیں جو کہ مذہبی انتہاپسندی کے خلاف نعرے لگا رہے تھے۔

12

مظاہرین سے خطاب میں جئے سندھ قومی محاذ (جسقم) کے رہنما الٰہی بخش بکک نے کہا کہ سندھ صدیوں سے سیکولر رہا ہے اس لیے مذہبی انتہا پسندی نہیں چلنے والی، رنکل کماری کا اغوا بدترین کارروائی ہے، سندھ نیشنل موومنٹ کے رہنما علی حسن چانڈیو نے کہا کہ رنکل کماری کو عدالت میں سنا ہی نہیں گیا،جئے سندھ محاذ کے چیئرمین ریاض چانڈیو نے کہا کہ ہندو برادری کی بیٹیاں سندھ کی بیٹیاں ہیں، ان کے خلاف کوئی بھی قدم سندھ کے خلاف قدم ہے،مظاہرین سے دو دو دیشی، چنیسر آریسر، خاتون رہنما سعدیہ گوپانگ ، الٰہی بخش چاچڑ، رنکل کماری کے ماموں راج کمار، عثمان بلوچ نے بھی خطاب کیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔