الیکشن کمیشن نے انتخابی شیڈول تجویز کرلیا، اہم اجلاس 28 فروری کو طلب

ثناء نیوز  پير 25 فروری 2013
ایک ووٹ بھی ضائع نہیں ہونے دینگے، انتخابات ماضی سے کافی مختلف ہونگے، ڈگریوں کی تصدیق کرانا ضروری ہے، ایڈیشنل سیکریٹری. فوٹو: فائل

ایک ووٹ بھی ضائع نہیں ہونے دینگے، انتخابات ماضی سے کافی مختلف ہونگے، ڈگریوں کی تصدیق کرانا ضروری ہے، ایڈیشنل سیکریٹری. فوٹو: فائل

اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے انتخابی شیڈول تجویز کر لیا ہے ،کاغذات کی جانچ پڑتال کیلیے مدت کے تعین پر حتمی شکل دے دی جائے گی۔

انتخابات ماضی سے کافی مختلف ہوں گے اور امیدواروں کی قانون کے مطابق سخت چھان بین ہوگی۔ الیکشن کمیشن کا کہنا ہے آئندہ عام انتخابات میں امیدواروں پر تعلیمی سند کی کوئی شرط عائد نہیں ہو گی۔ آئندہ الیکشن حقیقی مقبول قیادت کیلیے سرپرائز ہوگا، ہم  کسی کا ایک ووٹ بھی ضائع نہیں ہونے دیں گے۔ الیکشن کمیشن کا اعلی سطح کا اجلاس 28 فروری کو طلب کر لیا گیا ہے، صدارت چیف الیکشن کمشنر فخر الدین جی ابراہیم کریں گے۔ اجلاس میں الیکشن کمیشن کی اب تک کی کارکردگی اور عام انتخابات کی تیاریوں کا جائزہ لیا جائے گا جبکہ ڈگریوں  کی تصدیق سے متعلق معاملہ بھی زیر غور آئے گا۔

اتوار کو ایک انٹرویو میں الیکشن کمیشن کے ایڈیشنل سیکریٹری محمد افضل خان نے کہاکہ ایسے سیاست دان جو ماضی میں دھاندلی کے ذریعے جیتتے رہے ہیں، ان کے لیے آئندہ الیکشن ڈرائونا خواب ہوگا۔  امیدواروں پر تعلیمی سند کی کوئی شرط عائد نہیں ہوگی لیکن ٹیکس یا قرض نا دہندگان کی سخت چیکنگ ہوگی۔ ایڈیشنل سیکریٹری الیکشن کمیشن  کے مطابق موجودہ پارلیمان اور صوبائی اسمبلیوں کے اراکین پر سپریم کورٹ کے2010میں جاری کردہ حکم کے تحت لازم ہے کہ وہ اپنی اسناد کی ہائر ایجوکیشن سے تصدیق کرائیں۔

13

 

انھوں نے پارلیمان کی جانب سے تعلیمی اسناد کی تصدیق کے معاملے پر کمیٹی بنانے کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ کمیٹی ان کے تمام تحفظات دور کرے گی تاکہ قانونی تقاضا پورا کیا جا سکے۔ایک سوال کے جواب میں انھوں نے بتایا کہ تاحال حکومت نے آئندہ انتخابات کے بارے میں کسی تاریخ سے مطلع نہیں کیا۔ ہم نے اس ملک کو ایک ایسا انتخاب دینا ہے جس کو دوست اور دشمن سب کہیں کہ یہ ایک بہترین، شفاف، صاف، آزاد اور غیرجانبدارانہ الیکشن تھا۔ الیکشن کمیشن کے ایڈیشنل سیکریٹری کے بقول اگر اسمبلی مدت مکمل کرتی ہے تو60روز میں اور اگر ایک روز بھی پہلے توڑی گئی تو 90 روز میں الیکشن ہوں گے۔ دونوں صورتوں میں انتخابات منعقد کرنے کے لیے کمیشن نے اپنی تیاری کر رکھی ہے۔

ہم نے شیڈول بنا رکھا ہے اور اب دیکھنا یہ ہے کہ اگر امیدواروں کے کاغذات کی جانچ پڑتال کے لیے اگر مدت 7 روز سے 14 روز تک بڑھائی گئی تو اس اعتبار سے رد و بدل کر کے اسے جاری کریں گے۔ الیکشن کمیشن ساڑھے 8کروڑ ووٹروں کو پرامن ماحول اور شفاف انداز میں ووٹ ڈالنے کے لیے ہر ممکنہ انتظام کرے گا کیونکہ یہ انتخابات ماضی سے کافی مختلف ہوں گے۔ انھوں نے بتایا کہ آئندہ انتخابات میں امیدواروں کی قانون کے مطابق سخت چھان بین ہوگی۔ ٹیکس  نادہندگان کے کوائف کی تصدیق اسٹیٹ بینک اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو سے کرائی جائے گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔