مسلم لیگ(ن)اورجے یوآئی(ف) کا آئندہ عام انتخابات میں تعاون پر اتفاق

ویب ڈیسک  پير 25 فروری 2013
ملکی مسائل پرجے یوآئی کی سوچ پیپلزپارٹی کے مقابلے میں(ن) لیگ سے زیادہ قریب ہے، مولانا فضل الرحمان۔ فوٹو: ایکسپریس نیوز

ملکی مسائل پرجے یوآئی کی سوچ پیپلزپارٹی کے مقابلے میں(ن) لیگ سے زیادہ قریب ہے، مولانا فضل الرحمان۔ فوٹو: ایکسپریس نیوز

لاہور: مسلم لیگ(ن) جے یوآئی(ف) نے آئندہ عام انتخابات میں ایک دوسرے سے تعاون کرنے  پر اتفاق کیا ہے۔

رائے ونڈ میں مولانا فضل الرحمان کی قیادت میں جے یوآئی(ف) کے وفد نے مسلم لیگ(ن)کے صدر نوا زشریف سے ملاقات کی اورانہیں 28فروری کو جے یوآئی(ف) کی جانب سے بلائی گئی آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی ، اس موقع پر وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف، راجہ ظفر الحق، ظفر اقبال جھگڑا اورچوہدری نثارعلی خان بھی موجود تھے ، مسلم لیگ (ن)نے اے پی سی میں شرکت کی دعوت قبول کرتے ہوئے راجہ ظفرالحق کی قیادت میں 3رکنی وفد بھیجنے کا فیصلہ کیا،وفد کے دیگرارکان میں چوہدری نثارعلی خان اوراقبال ظفرجھگڑا بھی شامل ہوں گے۔

ملاقات کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے نوازشریف نے کہا کہ مسلم لیگ(ن)اورجے یوآئی(ف)انتخابات میں ایک دوسرے سے تعاون کریں گی اوراس حوالے سے  دونوں جماعتیں  کمیٹیاں بھی تشکیل دیں گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں قیام امن کے لئے مولانا فضل الرحمان کی کوششیں قابل تعریف ہیں،اس وقت خطے اورملک  کوجتنی  امن  کی  ضرورت اس سے قبل کبھی نہ تھی اورجب تک ملک میں امن قائم  نہیں ہوگا اس وقت تک کوئی بھی چیز کامیاب نہیں ہوسکتی۔

نوازشریف نے کہا کہ ملک میں صاف اورشفاف  انتخابات ضرور ہوں گے،پاکستان کے مسائل اتنے گھمبیر ہیں کہ اس سے تنہا کوئی بھی جماعت نبردآزما نہیں ہوسکتی۔ انہوں نے کہا انتخابات سے قبل اوربعد میں بھی مختلف جماعتوں کو ایک دوسرے سے تعاون کرنا ہوگا، سیاست میں  ایسا ہوتا ہے کہ کوئی جماعت کبھی قریب اورکبھی دورہوجاتی ہے۔

اس موقع پرمولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اے پی سی شرکت کی دعوت قبول کرنے پر نوازشریف کے شکرگزارہیں، دونوں جماعتوں نے باہمی مشاورت سے نگراں وزیراعظم کے نام پر بھی اتفاق کا فیصلہ کیا ہے۔  انہوں نے کہا کہ سیاسی لوگ اختلاف کے باوجود ایک دوسرے کے دوست ہوتے ہیں،ملکی مسائل پرجے یوآئی کی سوچ پیپلزپارٹی کے مقابلے میں(ن) لیگ سے زیادہ قریب ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔