گہرے زخموں کو 60 سیکنڈ میں بھرنے والی قدرتی گوند

ویب ڈیسک  ہفتہ 7 اکتوبر 2017
پھیپھڑوں کے زخموں کوایک منٹ میں  بھرنے والی انقلابی گوند ایجاد کرلی گئی ۔ فوٹو: فائل

پھیپھڑوں کے زخموں کوایک منٹ میں بھرنے والی انقلابی گوند ایجاد کرلی گئی ۔ فوٹو: فائل

بوسٹن: حادثات اور فائرنگ کے واقعات میں زخموں کو فوری طور پر بند کرکے خون کا زیاں روکنا سب سے اہم ہوتا ہے۔ اب ماہرین نے گوند بھرا ایک انجکشن بنایا ہے جو صرف ایک منٹ میں گہرے زخم روک سکتا ہے خواہ وہ بیرونی جلد پر ہوں یا پھیپھڑے کی گہرائی میں موجود ہوں۔

حادثات اور فائرنگ کے واقعات میں پھیپھڑوں کا زخم بھرنے کےلیے آپریشن کرکے ٹانکے لگائے جاتے ہیں جس میں بہت وقت لگتا ہے۔ اس دوران مریض سانس کی تنگی سے زندگی کی بازی ہار سکتا ہے لیکن اب ایک خاص گوند سے فوری طور پر پھیپھڑوں کے گہرے زخموں کو بند کرنا ممکن ہوگیا ہے ۔

جراحی والی اس گوند کو ’’میٹرو‘‘ کا نام دیا گیا ہے جو بہت جلد ٹانکوں اور اسٹیپل کی جگہ لے کر زخموں کو بند کرسکے گی۔ اپنا کام کرنے کے بعد اس کا بچا ہوا حصہ ازخود تحلیل ہو کر ختم ہوجاتا ہے۔

امریکہ میں نارتھ ایسٹرن یونیورسٹی کے نسیم انابی نے یونیورسٹی آف سڈنی کے تعاون سے یہ انقلابی ایجاد کی ہے۔ یہ جیلی کی طرح ایک گوند ہے جسے زخم پر لگا کر جب الٹراوائلٹ شعاعیں ڈالی جائیں تو یہ فوراً خشک ہوکر زخم بند کردیتی ہے۔ اسے قدرتی لچک دار پروٹین سے بنایا گیا ہے جو روشنی سے حساس ہوکر سخت ہوجاتا ہے اور زخم بند کردیتا ہے۔

اس گوند میں ازخود ختم ہونے والے اینزائم بھی شامل ہیں جو اس بات کا تعین کرتے ہیں کہ زخم پر گوند کتنی مدت تک رہے گی یعنی چند گھنٹوں سے چند ماہ تک کا دورانیہ ہوسکتا ہے جس کا انحصار خود زخم پر ہوتا ہے۔ یہ گوند اتنی لچک دار ہے کہ عین زخم کے مقام کےلحاظ سے سکڑتی پھیلتی رہتی ہے ۔ اس طرح پھیپھڑے اور دل کے زخموں پر اسے آسانی سے چپکایا جاسکتا ہے کیونکہ دونوں اعضا تیزی سے سکڑتے اور پھیلتے رہتے ہیں۔

سائنسدانوں کی ٹیم نے پہلے اسے چوہوں کی رگوں اور پھیپھڑوں پر آزمایا اور اس کے بعد خنزیر کے پھیپھڑوں کے زخم بھرے گئے۔ اب اگلے مرحلے پر اس گوند کو انسانوں پر آزمایا جائے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔