- غیرمتعلقہ پاسپورٹ برآمد ہونے پر پی آئی اے کی ایئر ہوسٹس کینیڈا میں گرفتار
- اگلے ماہ مہنگائی کی شرح کم ہو کر 21 سے 22 فیصد کے درمیان رہنے کا امکان
- اقتصادی بحالی اور معاشی نمو کے لیے مشاورتی تھنک ٹینک کا قیام
- اے ڈی ایچ ڈی کی دوا قلبی صحت کے لیے نقصان دہ قرار
- آصفہ بھٹو زرداری بلامقابلہ رکن قومی اسمبلی منتخب
- پشاور: 32 سال قبل جرگے میں فائرنگ سے نو افراد کا قتل؛ مجرم کو 9 بار عمر قید کا حکم
- امیرِ طالبان کا خواتین کو سرعام سنگسار اور کوڑے مارنے کا اعلان
- ماحول میں تحلیل ہوکر ختم ہوجانے والی پلاسٹک کی نئی قسم
- کم وقت میں ایک لیٹر لیمو کا رس پی کر انوکھے ریکارڈ کی کوشش
- شام؛ ایئرپورٹ کے نزدیک اسرائیل کے فضائی حملوں میں 42 افراد جاں بحق
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ مزید مضبوط
- پی ٹی آئی قانونی ٹیم کا چیف جسٹس اور جسٹس عامر فاروق سے استعفی کا مطالبہ
- اہم چیلنجز کا سامنا کرنے کیلیے امریکا پاکستان کے ساتھ کھڑا رہے گا، جوبائیڈن کا وزیراعظم کو خط
- عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں سونے کی قیمت میں بڑا اضافہ ہوگیا
- اسٹاک مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ کے بعد مندی، سرمایہ کاروں کے 17ارب ڈوب گئے
- پشاور بی آر ٹی؛ ٹھیکیداروں کے اکاؤنٹس منجمد، پلاٹس سیل کرنے کے احکامات جاری
- انصاف کے شعبے سے منسلک خواتین کے اعداد و شمار جاری
- 2 سر اور ایک دھڑ والی بہنوں کی امریکی فوجی سے شادی
- وزیراعظم نے سرکاری تقریبات میں پروٹوکول کیلیے سرخ قالین پر پابندی لگادی
- معیشت کی بہتری کیلیے سیاسی و انتظامی دباؤبرداشت نہیں کریں گے، وزیراعظم
گہرے زخموں کو 60 سیکنڈ میں بھرنے والی قدرتی گوند
بوسٹن: حادثات اور فائرنگ کے واقعات میں زخموں کو فوری طور پر بند کرکے خون کا زیاں روکنا سب سے اہم ہوتا ہے۔ اب ماہرین نے گوند بھرا ایک انجکشن بنایا ہے جو صرف ایک منٹ میں گہرے زخم روک سکتا ہے خواہ وہ بیرونی جلد پر ہوں یا پھیپھڑے کی گہرائی میں موجود ہوں۔
حادثات اور فائرنگ کے واقعات میں پھیپھڑوں کا زخم بھرنے کےلیے آپریشن کرکے ٹانکے لگائے جاتے ہیں جس میں بہت وقت لگتا ہے۔ اس دوران مریض سانس کی تنگی سے زندگی کی بازی ہار سکتا ہے لیکن اب ایک خاص گوند سے فوری طور پر پھیپھڑوں کے گہرے زخموں کو بند کرنا ممکن ہوگیا ہے ۔
جراحی والی اس گوند کو ’’میٹرو‘‘ کا نام دیا گیا ہے جو بہت جلد ٹانکوں اور اسٹیپل کی جگہ لے کر زخموں کو بند کرسکے گی۔ اپنا کام کرنے کے بعد اس کا بچا ہوا حصہ ازخود تحلیل ہو کر ختم ہوجاتا ہے۔
امریکہ میں نارتھ ایسٹرن یونیورسٹی کے نسیم انابی نے یونیورسٹی آف سڈنی کے تعاون سے یہ انقلابی ایجاد کی ہے۔ یہ جیلی کی طرح ایک گوند ہے جسے زخم پر لگا کر جب الٹراوائلٹ شعاعیں ڈالی جائیں تو یہ فوراً خشک ہوکر زخم بند کردیتی ہے۔ اسے قدرتی لچک دار پروٹین سے بنایا گیا ہے جو روشنی سے حساس ہوکر سخت ہوجاتا ہے اور زخم بند کردیتا ہے۔
اس گوند میں ازخود ختم ہونے والے اینزائم بھی شامل ہیں جو اس بات کا تعین کرتے ہیں کہ زخم پر گوند کتنی مدت تک رہے گی یعنی چند گھنٹوں سے چند ماہ تک کا دورانیہ ہوسکتا ہے جس کا انحصار خود زخم پر ہوتا ہے۔ یہ گوند اتنی لچک دار ہے کہ عین زخم کے مقام کےلحاظ سے سکڑتی پھیلتی رہتی ہے ۔ اس طرح پھیپھڑے اور دل کے زخموں پر اسے آسانی سے چپکایا جاسکتا ہے کیونکہ دونوں اعضا تیزی سے سکڑتے اور پھیلتے رہتے ہیں۔
سائنسدانوں کی ٹیم نے پہلے اسے چوہوں کی رگوں اور پھیپھڑوں پر آزمایا اور اس کے بعد خنزیر کے پھیپھڑوں کے زخم بھرے گئے۔ اب اگلے مرحلے پر اس گوند کو انسانوں پر آزمایا جائے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔