- 'ایک ساتھ ہمارا پہلا میچ' علی یونس نے اہلیہ کیساتھ تصویر شیئر کردی
- بجلی چوری کارخانہ دار کرتا ہے عام صارف نہیں، پشاور ہائیکورٹ
- عدلیہ میں مداخلت کیخلاف اسلام آباد ہائیکورٹ بار کا سپریم کورٹ سے رجوع
- مہنگائی کے دباؤ میں کمی آئی اور شرح مبادلہ مستحکم ہے، وزیر خزانہ
- پی ٹی آئی کی جلسوں کی درخواست پر ڈی سی لاہور کو فیصلہ کرنے کا حکم
- بابراعظم سوشل میڈیا پر شاہین سے اختلافات کی خبروں پر "حیران"
- پنجاب اسمبلی سے چھلانگ لگاکر ملازم کی خودکشی کی کوشش
- 9 مئی کے ذمے دار آج ملکی مفاد پر حملہ کر رہے ہیں، وزیراطلاعات
- کراچی میں تیز بارش کا امکان ختم، سسٹم پنجاب اور کےپی کیطرف منتقل
- ’’کرکٹرز پر کوئی سختی نہیں کی! ڈریسنگ روم میں سونے سے روکا‘‘
- وزیرداخلہ کا غیرموثر، زائد المیعاد شناختی کارڈز پر جاری سمزبند کرنے کا حکم
- راولپنڈی اسلام آباد میں روٹی کی سرکاری قیمت پر نان بائیوں کی مکمل ہڑتال
- اخلاقی زوال
- کراچی میں گھر کے زیر زمین پانی کے ٹینک سے خاتون کی لاش ملی
- سندھ میں گیس کا ایک اور ذخیرہ دریافت
- لنکن ویمنز ٹیم نے ون ڈے کرکٹ میں تاریخ رقم کردی
- ٹیم ڈائریکٹر کے عہدے سے کیوں ہٹایا گیا؟ حفیظ نے لب کشائی کردی
- بشریٰ بی بی کی بنی گالہ سب جیل سے اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست بحال
- کمر درد کے اسباب اور احتیاطی تدابیر
- پھل، قدرت کا فرحت بخش تحفہ
سعودی عرب نے روس سے دنیا کا خطرناک ترین طیارہ شکن نظام خرید لیا
ماسکو: سعودی عرب نے روس سے دنیا کے خطرناک ترین طیارہ شکن نظام ’’ایس 400‘‘ کی خریداری کا معاہدہ کرلیا ہے۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق سعودی فرمانروا شاہ سلمان کے تاریخی دورہ روس کے دوران دفاعی شعبے میں دوطرفہ تعاون کے کئی سمجھوتوں پردستخط کیے گئے جن میں دنیا کا طاقتورترین اور سب سے خطرناک فضائی دفاعی نظام (ایئرڈیفنس سسٹم) ’’ایس 400‘‘ سرفہرست ہے۔
سابق سوویت یونین کے زمانے میں بنایا گیا یہ فضائی دفاعی نظام اس لحاظ سے بہت اہم ہے کیونکہ یہ ہر طرح کے حملہ آور طیاروں کو 400 کلومیٹر فاصلے پر ہی دورانِ پرواز تباہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے؛ چاہے وہ 185 کلومیٹر جیسی غیرمعمولی بلندی پر محوِ پرواز کیوں نہ ہوں۔ دنیا کے کسی بھی ملک کے پاس اس ایئر ڈیفنس سسٹم کا کوئی توڑ نہیں اور جدید ترین لڑاکا طیارے بھی اس سے نہیں بچ سکتے۔
علاوہ ازیں ایس 400 سسٹم اس لیے بھی مغربی ممالک کےلیے خوف کی علامت ہے کیونکہ یہ بیک وقت 80 اہدف تک کو نشانہ بنا سکتا ہے جبکہ یہ اپنے ہدف کی تباہی کو یقینی بنانے کےلیے اس پر یکے بعد دیگر دو میزائل داغتا ہے۔
سعودی عرب کے شاہ سلمان اور روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے مابین ہونے والی ملاقات میں ایس 400 طیارہ شکن میزائل نظام کے ساتھ ساتھ ٹینک شکن نظام ’’کورینٹ‘‘ اوردوسری کئی اقسام کے راکٹ لانچرز کی خریداری کے معاہدوں پر بھی دستخط کیے گئے۔
سعودی عسکری حکام کا کہنا ہے کہ یہ معاہدے دونوں ممالک کی افواج میں تعاون اور دفاعی شعبے کو فروغ دینے میں انتہائی کلیدی کردارادا کریں گے۔ دونوں ملکوں میں ٹیلی کمیونی کیشن، ٹیکنالوجی ٹرانسفر اور ٹرانسپورٹیشن کے شعبوں میں بھی تعاون بڑھانے کےلیے بھی سمجھوتوں کو حتمی شکل دی گئی۔
یہ خبر بھی پڑھیں: سعودی عرب اور روس دہشتگردی کے خاتمے کیلئے پرعزم
سعودی عرب کے فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے دورہ ماسکو کے موقع پر دونوں ملکوں میں کئی ارب ڈالر مالیت کے معاہدے ہوئے ہیں۔ ان میں روس کے سرکاری سرمایہ کاری فنڈ (پی آئی ایف) اور سعودی مبادلہ کے درمیان شراکت داری کا ایک سمجھوتہ بھی شامل ہے جس کے تحت انفرا اسٹرکچر کے شعبے میں سرمایہ کاری کی جائے گی۔
روسی صدر سے ملاقات کے موقع پر شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے کہا کہ ایران کو بہرصورت مشرق وسطیٰ کے تنازعات میں مداخلت سے گریز کرناچاہیےجب کہ خطے میں استحکام کےلیے ریاستوں کی خودمختاری اور قومی سلامتی کےلیے سیکیورٹی کو بہتر بنانا ضروری ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔