نجی بجلی گھر جدید آلات کے باعث بحران سے محفوظ رہے

اسٹاف رپورٹر  منگل 26 فروری 2013
اگر نجی بجلی گھروں سیفراہمی شروع ہوجاتی تو بحران کا دورانیہ کم ہوسکتا تھا، ذرائع  فوٹو : فائل

اگر نجی بجلی گھروں سیفراہمی شروع ہوجاتی تو بحران کا دورانیہ کم ہوسکتا تھا، ذرائع فوٹو : فائل

کراچی:  کے ای ایس سی کو 240 میگاواٹ فراہم کرنے کی صلاحیت رکھنے والے نجی بجلی گھروں گل احمد اور ٹپال میں نصب جدید آلات کی وجہ سے انجینئرز انھیں بروقت بند کرنے میں کامیاب ہوگئے۔

ٹپا ل سے حاصل ہونے والے 60 میگاواٹ کے ذریعے کے ای ایس سی نے اپنے بجلی گھروں سے دوبارہ بجلی کی پیداوار شروع کرنے کی کوشش کی تاہم کے ای ایس سی کے انجینئرز نیشنل گرڈ سے بجلی کی فراہمی تک اپنے بجلی گھر بحال کرنے میں ناکام رہے۔

 

ذرائع نے بتایا کہ این ٹی ڈی سی کی متعدد درخواستوں کے باوجود کے ای ایس سی نے گل احمد اور ٹپال سے پوری استعداد سے بجلی حاصل نہیں کی۔ این ٹی ڈی سی کو اگر کراچی کے نجی بجلی گھروں سے بجلی کی فراہمی شروع ہوجاتی تو حبکو سے بجلی کی پیداوار شروع کی جاسکتی تھی اور بحران کے دورانیے میں نمایاں کمی ہوسکتی تھی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔