حکمرانی کیلیے بصیرت چاہیے،ہم ٹوٹکوں پر لگے ہیں، ایاز امیر

مانیٹرنگ ڈیسک  منگل 26 فروری 2013
انھوں نے نظام حکومت پر توجہ ہی نہیں دی:شفقت محمود،لائیو ود طلعت میں گفتگو فوٹو : فائل

انھوں نے نظام حکومت پر توجہ ہی نہیں دی:شفقت محمود،لائیو ود طلعت میں گفتگو فوٹو : فائل

اسلام آ باد: مسلم لیگ (ن) کے رہنما ایازامیر نے کہا ہے کہ قوم کو پتا ہی نہیں ہے کہ دہشت گردی کیاہے، اس کی شدت کیا ہے اور آگے جاکر اسے کیا اثرات ڈالنے ہیں، حکمرانی کے لیے دیانت، قابلیت اور بصیرت چاہیے، ہم صرف ٹوٹکوں پر لگے ہوئے ہیں کہ ڈرون حملے بند کیے جائیں، امریکا افغانستان سے نکل جائے۔

ایکسپریس نیوز کے پروگرام لائیو ود طلعت کے میزبان طلعت حسین سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ کچھ چیزوں میں ہماری صلاحیت بہت ہے۔ ادھراُدھر کی ڈیل کرنی ہو یا رینٹل پاور کا معاہدہ کرنا ہو تو ہم کر گزرتے ہیں۔ باقی کاموں کے لیے ہمارے پاس وقت نہیں۔ 5سال جو گزر گئے وہ واپس نہیں آسکتے۔ آنے والے الیکشن کی مہم میں 2چیزیں ضرور ہونی چاہیئں۔ ایک یہ کہ معیشت جس میں توانائی کا بحران بھی شامل ہے کیسے ٹھیک ہو گی، دوسرا یہ کہ دہشتگردی کے بارے میں ہمارا قومی موقف کیا ہوگا۔ ہماری دعائوں سے یہ مسائل ٹھیک نہیں ہوں گے۔

قوم میں خرابی ہو سکتی ہے تاہم رہنمائی تو قیادت کو کرنا ہوتی ہے۔ پیپلز پارٹی کے رہنما آیت اللہ درانی نے کہا کہ ہم نے ملک کا نام رکھا ہے اسلامی جمہوریہ پاکستان۔ یہ نہ اسلامی ہے، نہ جمہوری، صرف پاکستان ہے۔ 15اور 16مارچ کے بعد صدر زرداری کو آئین کی رو سے جو بھی ذمے داریاں ملیں گی وہ پوری کرینگے۔

صدرزرداری نے124 ارکان کیساتھ کمرشل سیاست دانوں کیساتھ مفاہمت کرکے حکومت کی۔ غصے اور نفرت والی سیاست ہوتی تو سب جیل میں ہوتے۔ وزیراعظم کیخلاف کوئی چیز ثابت نہیں ہوئی، میں اور آپ ہونگے تو اسی طرح کے وزیراعظم آئینگے۔ تحریک انصاف کے رہنما شفقت محمود نے کہا کہ معاملات کو بڑے تناظر میں دیکھنا چاہیے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔