- حکومت کا سحر افطار و تراویح میں لوڈ شیڈنگ نہ کرنے کا فیصلہ
- ’’پاکستان کو بھارت سے 2011 کے سیمی فائنل میں شکست کا بدلہ لینا ہے‘‘
- جوڈیشل کمپلیکس ہنگامہ آرائی، توہین عدالت کی درخواست پر آئی جی سے رپورٹ طلب
- لاہور ہائیکورٹ کا 1990 سے 2001 تک توشہ خانہ ریکارڈ پبلک کرنے کا حکم
- مسلمان مسائل کی جڑ، ہندوؤں کے برابر نہیں ، بی جے پی رہنما کی ہرزہ سرائی
- روپے کی قدر کم ترین سطح پر، معاشی مشکلات میں اضافہ
- کویت پٹرولیم کیلیے 27ارب روپے کی ضمنی گرانٹ کی منظوری
- ملک میں زلزلے سے جاں بحق افراد کی تعداد 9 ہوگئی
- عمران خان کی ضمانت منظوری کا فیصلہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج
- مہنگی ترین اشیا، شہری محدود خریداری پر مجبور
- 2022 ، سندھ میں کاروکاری کے الزام میں 152 خواتین اور 65 مرد قتل
- سحری کے اوقات میں گیس ملے گی یا نہیں، شہری پریشان
- ون ڈے ورلڈکپ؛ ممکنہ تاریخوں اور وینیوز کو شارٹ لسٹ کرلیا گیا، نام سامنے آگئے
- ذیابطیس کے 4 لاکھ مریض معذور ہوجاتے ہیں، ماہرین طب
- شکر کا جذبہ، شدید ذہنی تناؤ کو کم کر سکتا ہے
- کمسن بچوں کے ساتھ خودکشی کے واقعات
- ٹیم کا مزاج بدلنے کیلیے شاہین موزوں کپتان قرار
- گلوبل وارمنگ سے نمٹنے کے لیے وقت ہاتھوں سے نکلتا جا رہا ہے
- افغانستان سے سیریز، عباس آفریدی کو منتخب نہ کیے جانے پر مدثر نذر حیران
- رمضان کے آخری عشرے میں حرمین شریفین کیلیے پرمٹ کی شرط ختم
بھارت سے اقتصادی تعاون بڑھانے کی ضرورت ہے، علی لاریجانی

ایرانی اسپیکر بھارتی دورے کے دوران صدر، وزیر اعظم اور وزیر خارجہ سے ملاقاتیں کرینگے. فوٹو: رائٹرز
نئی دہلی: ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر ڈاکٹر علی لاریجانی نے ایران اور ہندوستان کے درمیان اقتصادی تعاون میں توسیع کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
ایرانی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق علی لاریجانی نے ہندوستان پہنچنے پر نامہ نگاروں سے گفتگو میں کہا کہ ان کے دورے سے ایران اور ہندوستان کے درمیان اقتصادی سرگرمیوں میں توسیع کا راستہ ہموار ہوگا۔
علی لاریجانی نے ایران اور ہندوستان کے دیرینہ تعلقات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ برسوں کے دوران اقتصادی ، سیاسی اور ثقافتی میدانوں میں ایران اور ہندوستان کے باہمی تعاون میں اضافہ ہوا ہے اور دونوں ممالک خطے کے اہم مسائل کے بارے میں مشاورت کرتے رہے ہیں اور ان کے تعلقات بھی قریبی رہے ہیں۔ سپیکر ڈاکٹر علی لاریجانی اپنے اس دورے میں ہندوستان کی لوک سبھا کی سپیکر کے علاوہ صدر، وزیر اعظم ، وزیر خارجہ سمیت اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں اور بین الاقوامی مسائل پر تبادلہ خیال کریں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔