روہنگیا مہاجرین کی کشتی ڈوبنے سے 12 افراد جاں بحق، درجنوں لاپتہ

ویب ڈیسک  پير 9 اکتوبر 2017
25 اگست کے بعد سے 5 لاکھ روہنگیا افراد راکھائن سے اپنی جان بچا کر بنگلادیش پہنچ چکے ہیں فوٹو:انٹرنیٹ

25 اگست کے بعد سے 5 لاکھ روہنگیا افراد راکھائن سے اپنی جان بچا کر بنگلادیش پہنچ چکے ہیں فوٹو:انٹرنیٹ

کاکس بازار: میانمار کے ریاستی مظالم سے جان بچا کر بنگلادیش ہجرت کرنے والے روہنگیا مسلمانوں کی کشتی ڈوبنے سے بچوں اورخواتین سمیت 12افراد جاں بحق ہوگئے۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق میانمار کے صوبہ راکھائن میں سرکاری فوج اور بدھ انتہاپسندوں کے حملوں کا شکار روہنگیا مسلمانوں کی بڑی تعداد اب بھی پناہ لینے بنگلا دیش پہنچ رہی ہے۔ ایسے ہی 100 سے زائد روہنگیا میانمار اور بنگلا دیش کے درمیان بہنے والے دریائے نیف کو کشتی عبور کررہے تھے کہ پانی کے تیز بہاؤ اور گنجائش سے زیادہ لوگوں کی موجودگی کی وجہ سے کشتی ڈوب گئی۔

بنگلادیشی سرحدی سیکورٹی کے اعلیٰ افسر عبدالجلیل  کا کہنا ہے کہ دریائے نیف سے رات بھر جاری رہنے والے ریسکیوآپریشن کے دوران اب تک 12لاشیں نکال لی گئی ہیں ۔انہوں نے بتایاکہ ڈوب کر جاں بحق افراد میں 3خواتین اور 2بچے بھی شامل ہیں۔

یہ خبر بھی پڑھیں: روہنگیا مسلمانوں کیلیے بنگلا دیش کا دنیا کے سب سے بڑے مہاجرکیمپ کے قیام کا منصوبہ

اس سے قبل 28 ستمبر کو بھی دریائے نیف میں روہنگیا مہاجرین کی کشتی الٹنے سے 23 افراد ڈوب کرلقمہ اجل بن گئے تھے اور اس کشتی میں بھی 100 کے قریب افراد سوار تھے۔

واضح رہے کہ 25 اگست کے بعد سے 5 لاکھ روہنگیا افراد راکھائن سے اپنی جان بچا کر بنگلادیش پہنچ چکے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔