کیلے کے ساتھ اس کا ریشہ بھی فائدہ مند

ویب ڈیسک  جمعـء 13 اکتوبر 2017
کیلا کھاتے وقت اکثر افراد اس میں موجود ریشے کو غیر ضروری سمجھ کر پھینک دیتے ہیں؛فوٹوفائل

کیلا کھاتے وقت اکثر افراد اس میں موجود ریشے کو غیر ضروری سمجھ کر پھینک دیتے ہیں؛فوٹوفائل

کراچی: کیلے کی اہمیت و افادیت سے کون واقف نہیں تاہم کیلے کے ساتھ موجود ریشے کو اکثرافراد ناپسند کرتے ہیں اور پھینک دیتے ہیں لیکن اس ریشے کی اہمیت بھی کیلے سے کسی طور بھی کم نہیں۔

کیلا کھاتے وقت اکثر افراد اس میں موجود ریشے کو غیر ضروری سمجھ کر پھینک دیتے ہیں، خاص کر بچے تو ان ریشوں کو بالکل بھی پسند نہیں کرتے اورانہیں دیکھ کر ناگواری کا اظہار کرتے ہیں، خواتین کی اکثریت بھی ان ریشوں کی اہمیت سے ناواقف ہوتی ہیں تاہم کیلوں میں موجود ریشوں کو نظر انداز کرکے پھینک دینا بالکل بھی صحیح عمل نہیں۔

کیلوں میں موجود ریشوں کا سائنسی نام ’’فلوم بنڈلز‘‘ہے، کیلاپوٹاشیئم، فائبر، وٹامن اے اور وٹامن بی سکس سے بھرپور ہوتا ہے، جب کہ اس میں قدرتی طور پر شوگرپائی جاتی ہے جس کی وجہ سے کیلوں کا ذائقہ میٹھا اور مزیدار ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ نرم و نازک نظر آنے والے یہ ریشے کیلے کو اس کے چھلکے کے اندر مضبوطی سے جکڑے رکھنے کاکام بھی کرتے ہیں، تاہم جیسے ہی کیلے پر سے چھلکا اتارا جاتا ہے یہ ریشے باآسانی نکل جاتے ہیں۔

چائنیز اور اینٹی گریٹیو میڈیسن سے تعلق رکھنے والی ڈاکٹر الزبتھ ٹریٹنر کے مطابق کیلے میں موجود ریشے دراصل کیلے کی وریدیں اور شریانیں ہوتی ہیں جیسے انسانی جسم میں وریدیں اور شریانیں ہوتی ہیں جو خون کو دل تک لانےاور لے جانے کاکام کرتی ہیں بالکل اسی طرح کیلے میں بھی وریدیں اور شریانیں ہوتی ہیں  جو کیلے کی نشوونما میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔

ان ریشوں کی اہمیت و افادیت کسی بھی طرح کیلے سے کم نہیں ان میں بھی وہی وٹامنز موجود ہوتے ہیں جو کیلے میں ہوتے ہیں لہٰذا انہیں غیر ضروری جان کر پھینکنا بالکل بھی عقل مندی نہیں بلکہ انہیں کھانا اتنا ہی فائدے مند ہے جتنا ایک پورا کیلا کھانا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔