راجستھان کے گاؤں میں ہندوؤں نے مسلمانوں کو علاقے سے بے دخل کردیا

ویب ڈیسک  جمعرات 12 اکتوبر 2017
150 افراد پر مشتمل یہ لوگ خیموں میں رہنے پر مجبور ہیں ، فوٹو: ہندوستان ٹائمز

150 افراد پر مشتمل یہ لوگ خیموں میں رہنے پر مجبور ہیں ، فوٹو: ہندوستان ٹائمز

راجستھان میں ہندوؤں نے 20 مسلمان خاندانوں کو گاؤں سے بے دخل کردیا جو خیموں میں رہنے کے ساتھ فاقے کرنے پرمجبور ہیں۔     

بھارت کی ریاست راجسھتان کے علاقے جیسلمر کے گاؤں میں ہندوؤں کی جانب سے 20 مسلمان خاندانوں کو گاؤں چھوڑنے پرمجبور کردیا گیا جس کے بعد 150 افراد پر مشتمل یہ لوگ خیموں میں رہنے پر مجبور ہیں جہاں کھانا پینا اور دیگر ضروریات زندگی کی عدم موجودگی کی وجہ سے ان لوگوں کو زندگی گزارنے میں دشواری کا سامنا ہے جب کہ مقامی انتظامیہ نے  بھی تعصب کا مظاہرہ کرتے ہوئے مسلمانوں کی مدد کرنے سے صاف انکارکردیا۔

واضح رہے کہ علاقے سے بے دخل کیے جانے والے مسلمان مقامی فوک گلوکار عماد خان کا خاندان ہے جسے ہندو پنڈت اوراس کے بھائیوں نے یہ الزام لگا کر قتل کردیا تھا کہ اُس نے ہندوؤں کے مذہبی تہوار پرجو بھجن گایا اس میں جان بوجھ کر غلطی کی گئی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔