ڈی آر ایس کے استعمال میں پاکستان اور سری لنکا کی ٹیمیں اناڑی ثابت

عباس رضا / اسپورٹس رپورٹر  جمعـء 13 اکتوبر 2017
ٹیسٹ سیریز میں میزبان نے جلد بازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کئی مواقع ضائع کیے۔ فوٹو : فائل

ٹیسٹ سیریز میں میزبان نے جلد بازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کئی مواقع ضائع کیے۔ فوٹو : فائل

 لاہور: ٹیسٹ سیریز میں ڈی آر ایس کے استعمال میں پاکستان اور سری لنکا کی ٹیمیں اناڑی ثابت ہوئیں۔

یو اے ای میں پاکستان اور سری لنکا کے مابین ٹیسٹ سیریز آئی سی سی کی جانب سے متعارف کرائے جانے والے نئی قوانین کے تحت کھیلی گئی،پہلے کسی بھی اننگز میں 80اوورز مکمل ہونے کے بعد دونوں ٹیموں کو مزید 2، 2 ریویوز مل جاتے تھے،نئے ضابطے میں یہ فارمولاتبدیل کرتے ہوئے تھرڈ امپائر سے رجوع کرنے کے صرف 2مواقع رہنے دیے گئے، دوسرا فارمولا یہ تھا کہ اگر فیلڈ امپائر ایل بی ڈبلیو آؤٹ نہ دے اور گیند کسی بھی اسٹمپ سے ٹکرا رہی ہو تو ریویوضائع نہیں ہوگا۔

ٹیسٹ سیریز میں دونوں ٹیموں نے بیشتر غلطریویو لیتے ہوئے ناکامی کا منہ دیکھا لیکن امپائر کال کی وجہ سے ان کو دوسرے مواقع ملتے رہے،پاکستان نے سیریز میں مجموعی طور پر 16ریویوز لیے۔ ان میں سے13ناکام ہوئے، دوسری جانب سری لنکا کے 21میں سے 15ناکام ہوئے،دونوں ٹیموں نے امپائرز کال کا بھرپور فائدہ اٹھایا، پوری اننگز میں 2،2ریویو دیے جانے کے باوجود ’’امپیکٹ‘‘ کی وجہ سے کئی ریویوز ضائع ہونے سے بچ گئے۔

میچز کے دوران ماہرین بار بار اس بات کی نشاندہی کرتے رہے کہ کپتان سرفراز احمد وکٹ کیپر ہونے کی وجہ سے ڈی آر ایس کے حوالے سے بہتر فیصلہ کرنے کی پوزیشن میں ہوتے ہیں،اس کے باوجود انھوں نے بولرز کے جذباتی فیصلوں پر انحصار کیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔