کبھی ڈکٹیشن لی نہ لوں گا، ’’احتساب سب کا‘‘ کے اصول پر عمل کرینگے، چیئرمین نیب

نمائندہ ایکسپریس  جمعـء 13 اکتوبر 2017
انکوائریاں بروقت مکمل کرینگے،ساری زندگی قانون،انصاف کے مطابق فیصلے کیے،جسٹس (ر)جاویداقبال کانیب افسران سے خطاب۔ فوٹو: فائل

انکوائریاں بروقت مکمل کرینگے،ساری زندگی قانون،انصاف کے مطابق فیصلے کیے،جسٹس (ر)جاویداقبال کانیب افسران سے خطاب۔ فوٹو: فائل

 اسلام آباد: چیئرمین قومی احتساب بیورو (نیب) جسٹس (ر) جاویداقبال نے کہاہے کہ شیشے سے بنی خوبصورت بلڈنگ میں بیٹھنے سے اس وقت تک ملک سے بدعنوانی کاخاتمہ نہیں ہوگا جب تک نیب کے افسران اپنے فرائض منصبی انتہائی ایمانداری، شفافیت، میرٹ، قانون اور اللہ تعالیٰ پرپختہ ایمان کیساتھ ساتھ بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے زیرو ٹالرنس کی پالیسی نہیں اپنائیں گے۔

جسٹس (ر) جاویداقبال نے نیب ہیڈ کوارٹرزاورنیب راولپنڈی کے افسران سے عہدے کا چارج سنبھالنے کے بعد خطاب کرتے ہوئے کہا نیب کی ساکھ کوبحال کرنے کیلیے ’’احتساب سب کا‘‘ کے اصول پرعمل کیاجائے گا اورانکوائریاں اورتحقیقات سالہاسال کی بجائے اب قانون کے مطابق مقررہ وقت کے اندرنہ صرف مکمل کی جائیںگی بلکہ معزز احتساب عدالتوں، ہائیکورٹس اورسپریم کورٹ آف پاکستان میں نیب کی طرف سے دائرریفرنسزکی موثرپیروی کے علاوہ نیب کاموقف قانون اورشواہد کے مطابق معزز عدالتوں کے سامنے پیش کیا جائیگا جس سے نہ صرف بدعنوان عناصر کو کیفرکردار تک پہنچانے بلکہ قوم کی لوٹی ہوئی رقم بھی برآمدکرنے میں مددملے گی۔

چیئرمین نیب نے کہا کہ میں نے ساری زندگی قانون اور انصاف کے مطابق فیصلے کیے اورکسی سے ڈکٹیٹشن نہیں لی اورنہ ہی اب لوںگا، نیب افسران و اہلکاراپناکام پوری دیانتداری، محنت، لگن اوربغیرکسی دباؤکے سرانجام دیں کیونکہ آپ کاتعلق ملک سے بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے کام کرنیوالے ایک اعلیٰ ادارہ ہے جس سے قوم کوبہت سی امیدیں وابستہ ہیں، بدعنوانی تمام برائیوں کی جڑہے، اگر آپ کوکسی شخص/ادارے کیخلاف بدعنوانی کی کوئی درخواست موصول ہوتی ہے تواس کی صحیح جانچ پڑتال قانون کے تقاضوں کو مدنظررکھتے ہوئے کریں اورکسی بے گناہ کیخلاف کارروائی سے گریزکیاجائیگا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔