- بورڈ کا قابلِ ستائش اقدام؛ بےسہارا و یتیم بچوں کو میچ دیکھانے کی دعوت
- امریکا نے بھارت میں انسانی حقوق کی پامالیوں کو شرمناک قرار دیدیا
- پاکستان کی مکئی کی برآمدات میں غیر معمولی اضافہ
- ایلیٹ فورس کا ہیڈ کانسٹیبل گرفتار، پونے دو کلو چرس برآمد
- لیجنڈز کرکٹ لیگ فکسنگ اسکینڈل کی زد میں آگئی
- انجرڈ رضوان قومی ٹیم کے پریکٹس سیشن میں شامل نہ ہوسکے
- آئی پی ایل، چھوٹی باؤنڈریز نے ریکارڈز کا انبار لگا دیئے
- اسٹاک ایکسچینج؛ ملکی تاریخ میں پہلی بار 72 ہزار پوائنٹس کی سطح عبور
- شاداب کو ٹیم کے اسٹرائیک ریٹ کی فکر ستانے لگی
- لکی مروت؛ شادی کی تقریب میں فائرنگ سے 6 افراد جاں بحق
- اٹلی: آدھی رات کو آئسکریم کھانے پر پابندی کا بِل پیش
- ملک بھر میں مکمل پنک مون کا نظارہ
- چیمپئیز ٹرافی 2025؛ بھارتی میڈیا پاکستان مخالف مخالف مہم چلانے میں سرگرم
- عبداللہ غازی مزار کے پاس تیز رفتار کار فٹ پاتھ پر سوئے افراد پر چڑھ دوڑی
- ایپل کا آن لائن ایونٹ کے انعقاد کا اعلان
- ویسٹ انڈیز ویمن ٹیم کا پاکستان کو ون ڈے سیریز میں وائٹ واش
- کراچی میں ایرانی خاتون اول کی کتاب کی رونمائی، تقریب میں آصفہ بھٹو کی بھی شرکت
- پختونخوا سے پنجاب میں داخل ہونے والے دو دہشت گرد سی ٹی ڈی سے مقابلے میں ہلاک
- پاکستان میں مذہبی سیاحت کے وسیع امکانات موجود ہیں، آصف زرداری
- دنیا کی کوئی بھی طاقت پاک ایران تاریخی تعلقات کو متاثر نہیں کرسکتی، ایرانی صدر
پاکستان میں شدید آبی قلت کا خطرہ بڑھ رہا ہے، اسٹیٹ بینک
کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے کہا ہے کہ ملک کو مستقبل قریب میں پانی کی شدید قلت کاسامنا ہوگا۔
اسٹیٹ بینک نے معاشی جائزہ رپورٹ برائے مالی سال 2016-17 میں پائیدار بنیادوں پر پانی کی فراہمی کی راہ میں حائل رکاوٹوں کا احاطہ کرتے ہوئے آنے والے خطرے سے خبردار کرتے ہوئے موثر حکمت عملی اورکثیر جہتی اقدامات کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
اسٹیٹ بینک نے اپنی رپورٹ میں پانی کے بحران اور مستقبل قریب میں پیدا ہونے والی شدید قلت سے نمٹنے کیلیے موثر پالیس اصلاحات کی ضرورت پر زور دیاہے، بھارت، بنگلہ دیش، سری لنکا اور نیپال میں نیشنل واٹر پالیسی کئی دہائیوں سے نافذہے جس کے تحت پانی کی بچت، ذخیرہ اور تقسیم کے اہداف وفاق اور دیگر سطح پر حاصل کیے جارہے ہیں تاہم پاکستان میں تاحال نیشنل واٹر پالیسی تیار نہ کی جاسکی جس کا مسودہ 2003میں تیارکیے جانے کے باوجود مشترکہ مفادات کی کونسل کی منظوری کا منتظر ہے۔
مرکزی بینک نے کہا ہے کہ پانی کے نظام سے متعلق موجودہ پالیسیاں درپیش چیلنجز کا مقابلہ نہیں کرسکتیں پاکستان نیشنل واٹر پالیسی کے اجراء میں مزید تاخیر کا متحمل نہیں ہوسکتا اور 2030تک پاکستان کا شمار دنیا میں پانی کی قلت سے دوچار 33سرفہرست ملکوں میں کیا جائے گا۔ پاکستان میں گزشتہ چاردہائیوں کے دوران پانی کی کوئی نئی ذخیرہ گاہ تعمیر نہیں ہوئی جس کی وجہ سے نہری نظام میں پانی کی کمی کا سامنا ہے اور پانی کی وافر مقدار سمندر برد ہو رہی ہے، پاکستان میں پانی ذخیرہ کرنے کی مجموعی گنجائش 15.75ملین ایکٹ فٹ سالانہ ہے جو کم ہوکر 13.7 ملین ایکڑ فٹ کی سطح پر آگئی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔