ٹرمپ یک طرفہ طور پر ایٹمی حملہ کا حکم دے سکتے ہیں، ہیلری کلنٹن

ویب ڈیسک  اتوار 15 اکتوبر 2017
شمالی کوریا اوراس جیسے دوسرے مسائل سفارتی طورپر حل کئے جانے چاہئیں۔ ہیلیری کلنٹن :فوٹو:فائل

شمالی کوریا اوراس جیسے دوسرے مسائل سفارتی طورپر حل کئے جانے چاہئیں۔ ہیلیری کلنٹن :فوٹو:فائل

 واشنگٹن: سابق امریکی وزیرخارجہ ہیلری کلنٹن کاکہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ  کے اقدامات خطرناک ہیں جو پوری دنیا کے لئےخطرے کا باعث بن سکتے ہیں۔

2016میں امریکی کےصدارتی الیکشن میں صدرڈونلڈ ٹرمپ کےمقابلے میں شکست سے دورچارہونے والی ہیلری کلنٹن کااپنے ایک انٹرویو میں کہنا تھا کہ روسی صدرنے 2016کے امریکی انتخابات میں براہ راست مداخلت کرتے ہوئے روسی انتظامیہ کو ان کےمقابلے میں ڈونلڈ ٹرمپ کو کامیابی دلانے کی ہدایت دیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پیوٹن نےامریکا کے اندرونی معاملات میں مداخلت کی اور وہ امریکا کے لیے کسی خطرے سے کم نہیں۔

ہلیری کلنٹن کا کہناتھا کہ یقینی طورپر روسی صدرنے کچھ کامیابیاں ضرورحاصل کی ہوں گی لیکن امریکی انتظامیہ کی جانب سے کی جانے والی سخت نگرانی نے ان کو ان کے مقاصد میں  مکمل طورپرکامیاب ہونے نہیں دیا۔

سابق وزيرخارجہ  نے ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسیوں کو امریکا کے لئے دنیا میں عدم اعتمادی کا باعث قراردیتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ کے غلط اور مضحکہ خیز اقدامات دنیا بھر میں امریکی عوام کے لئے باعث ندامت ہیں۔ مجھے ڈر ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنے اختیارات کے باعث غصے میں آکر ایٹمی حملے کا حکم دے سکتے ہیں جب کہ انہیں ایسا کرنے سے کوئی بھی نہیں روک سکتا ہے تاہم ٹرمپ کی کابینہ کے کچھ سینئیر افسران انہیں ایسا کرنے سے روکنے کے لیے نئے قوانین کی منصوبہ بندی کررہے ہیں۔

صدر ڈونلڈٹرمپ کے ایران کے ساتھ ایٹمی معاہدے سے علیحدگی اختیار کرنے کی دھمکی کو خطرناک قراردیتے ہوئے ہلیری کا کہنا تھا کہ امریکی صدر عالمی سطح پرامریکا کو بدعہد اور بد اعتماد بنا کر پیش کررہے ہیں جس سے امریکا کے دوسرے ملکوں کے ساتھ وعدوں کی ساکھ کو نقصان پہنچ رہا ہے۔ ان کا  کہنا تھا کہ شمالی کوریا اوراس جیسے دوسرے مسائل سفارتی طورپر حل کئے جانے چاہئیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔