خالد لطیف کیخلاف تفصیلی فیصلے کی کاپی فریقین کے وکلاء کو فراہم کر دی گئی 

اسپورٹس رپورٹر  منگل 17 اکتوبر 2017
 فریقین کو 14 روز کے اندر اپیل کرنے کا حق حاصل ہو گا۔ ۔فوٹو: فائل

فریقین کو 14 روز کے اندر اپیل کرنے کا حق حاصل ہو گا۔ ۔فوٹو: فائل

 لاہور: پاکستان کرکٹ بورڈ کے اینٹی کرپشن ٹریبیونل نے اسپاٹ فکسنگ کیس میں سزا پانے والے کرکٹر خالد لطیف کیس کے فیصلے کی تفصیلی کا پی پی سی بی اور اپنر کے وکیل کو فراہم کر دی ہے۔

تفصیلی فیصلے میں بتایا گیا ہے کہ کرکٹر پر پی سی بی کے کوڈ آف کنڈکٹ کی 6 شقوں کی خلاف ورزی کا الزام عائد تھا اور انہیں تمام الزامات میں قصور وار ٹھہراتے ہوئے 5 سالہ معطلی کی سزا سنائی گئی جبکہ 10 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا گیا۔ ٹریبیونل کی کارروائی کے بار بار بائیکاٹ اور ساتھی کھلاڑیوں کو اکسانے کے اضافی الزام کی وجہ سے انہیں شرجیل خان سے زیادہ سزا دی گئی۔ تفصیلی فیصلے کی کاپی جاری ہونے کے بعد اب فریقین کو 14 روز کے اندر اپیل کرنے کا حق حاصل ہو گا۔ پی سی بی کرکٹر کو کم سزا دیئے جانے جبکہ خالد لطیف فیصلے کے خلاف اپیل کا اعلان کر چکے ہیں۔

دوسری جانب اسپاٹ فکسنگ کے الزامات میں معطل کرکٹر شاہ زیب حسن کیس کی روزانہ کی بنیادوں پر سماعت اینٹی کرپشن ٹریبیونل میں جاری ہے۔ کرکٹر کے وکیل کاشف رجوانہ نے پی سی بی کے گواہوں سے سوالات کیے۔

واضح رہے کہ اسپاٹ فکسنگ کیس میں شرجیل خان اور خالد لطیف کو سزا سنائی جا چکی ہے جبکہ بکی کے رابطے کی اطلاع نہ دینے والے پیسر محمد عرفان کو پی سی بی ڈسپلنری پینل کی جانب سے 6 ماہ معطل سمیت ایک سال کی سزا سنائی جا چکی ہے اور وہ معطلی کی سزا پوری کرنے کے بعد ڈومیسٹک کرکٹ کھیل رہے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔