کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کو دیوالی کی مبارکباد دینا مہنگا پڑ گیا

ویب ڈیسک  منگل 17 اکتوبر 2017
جسٹن ٹروڈو کو دیوالی کے ساتھ لفظ مبارک استعمال کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ فوٹو : فائل

جسٹن ٹروڈو کو دیوالی کے ساتھ لفظ مبارک استعمال کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ فوٹو : فائل

ٹورانٹو: اپنی عوام دوستی اور عاجزانہ رویے کی بدولت دنیا بھر میں مقبول کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو دیوالی کے حوالے سے اپنے ٹوئٹر پیغام کی وجہ سے مشکل میں پھنس گئے۔

کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو تمام مذاہب کا احترام کرتے ہیں اور ماضی میں وہ کئی مذہبی تہواروں پر متعلقہ برادری کو اپنے تہہ نیتی پیغامات پہنچاچکے ہیں تاہم اس بار جب انہوں نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ہندوؤں کے مذہبی تہوار دیوالی کے حوالے سے پیغام شیئر کیا تو تنگ نظر ہندوؤں نے ٹروڈو کے جذبات کو سراہنے کے بجائے الٹا انہیں ہی تنقید کا نشانہ بنانا شروع کردیا۔

جسٹن ٹروڈو نے اپنے پیغام میں لکھا کہ ’’آپ سب کو دیوالی مبارک ہو، ہم آج اوٹاوا میں دیوالی منارہے ہیں‘‘۔ بظاہر اس پیغام میں ایسی کوئی بات نہیں جس سے کسی کی دل آزاری ہو لیکن بعض انتہا پسند ہندوؤں کو جسٹن ٹروڈو کی جانب سے دیوالی کے ساتھ ’’مبارک‘‘ کا لفظ استعمال کرنا ہضم نہ ہوا اور انہوں نے کینیڈین وزیراعظم پر تنقید شروع کردی۔

ایک ٹوئٹر صارف نے جسٹن ٹروڈو کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’’جناب دیوالی مبارک نہیں بلکہ شبھ دیوالی یا دیپاوالی ہوتا ہے، مبارک عربی کا لفظ ہے ہندی کا نہیں‘‘۔ ایک اور صارف نے بھی یہاں اپنی دانشمندی ثابت کرنے کی کوشش کرتے ہوئے ٹروڈو کو مشورہ دے ڈالا کہ ’’دیوالی مبارک نہیں بلکہ دیوالی کی بدھائی‘‘ ہوتا ہے لہٰذا اس غلطی کو درست کرلیا جائے۔

دوسری جانب بعض صارفین نے دیوالی کے موقع پر جسٹن ٹروڈو کے پیغام کو سراہا اور کہا کہ ان پر کی جانے والی تنقید ناجائز ہے، ان چھوٹی باتوں پر دھیان دینے کے بجائے تہوار کی خوشیاں منائی جائیں۔ ایک صارف نے تنقید کرنے والوں سے کہا کہ ’’نہ جانے کیوں لوگوں کو مبارک لفظ سے تکلیف ہورہی ہے، مبارک محض عربی  زبان کا ایک لفظ ہے، تنقید کے بجائے جسٹن ٹروڈو کے جذبے کو سراہنا چاہیے۔

خیال رہے کہ جسٹن ٹروڈو نے اس سے قبل رمضان اور عید کے موقع پر مسلمانوں کو بھی مبارکباد دی تھی جبکہ انہوں نے مسلمانوں کے ساتھ ایک روزہ بھی افطار کیا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔