ٹریفک پولیس کی شہریوں سے رشوت وصولی جاری

اسٹاف رپورٹر  بدھ 18 اکتوبر 2017
گل پلازہ ٹریفک سیکشن کاہیڈ کانسٹیبل ریاض شہری سے رشوت لے رہا ہے۔ فوٹو : ایکسپریس

گل پلازہ ٹریفک سیکشن کاہیڈ کانسٹیبل ریاض شہری سے رشوت لے رہا ہے۔ فوٹو : ایکسپریس

 کراچی:  ٹریفک پولیس کی جانب سے شہریوں کو بلاجواز ہراساں کر کے رشوت وصول کرنے کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔

ٹریفک پولیس اہلکاروں کی شہریوں سے رقم وصولی کی ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد ٹریفک پولیس کے افسران بھی متحرک ہوجاتے ہیں اور ویڈیو میں دکھائی دینے والے پولیس افسر یا اہلکار کے خلاف فوری کارروائی عمل میں لائی جاتی ہے تاہم اعلیٰ پولیس افسران کو اس بات سے کوئی سروکار نہیں کہ ٹریفک پولیس دن بھر کس طرح بے رحمانہ طریقے سے شہریوں کو بلاجواز روک کر انھیں مختلف ہتھکنڈوں سے ہراساں کرتی ہے اور مبینہ طور پر رشوت نہ دینے پر نہ صرف ان کے جبری چالان کر کے تھما دیتی ہے بلکہ ان کی موٹر سائیکلیں بھی ضبط کرلی جاتی ہیں۔

ایم اے جناح روڈ پر ٹریفک پولیس اہلکار کی جانب سے موٹر سائیکل سوار شہری سے رشوت وصولی کی ایک اور ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد ایس پی سٹی ٹریفک کا اضافی چارج رکھنے والے ایس پی جنوبی ٹریفک اعجاز احمد شیخ نے گل پلازہ ٹریفک سیکشن کے ہیڈ کانسٹیبل محمد ریاض کو معطل کر کے محکمہ جاتی کارروائی کا حکم دے دیا۔

واضح رہے کہ پیر کو بھی ایس ایس پی ٹریفک سینٹرل زاہد شاہ نے اسی طرح کی ایک وڈیو منظر عام پر آنے کے بعد ناظم آباد ٹریفک سیکشن کے انسپکٹر اکبر علی کو معطل کر کے محکمہ جاتی کارروائی کا حکم دیا تھا، ٹریفک پولیس کی جانب سے شہریوں کے جبری چالان کیے جانے پر شہری حلقوں کا کہنا ہے کہ ٹریفک پولیس کے اعلیٰ افسران کی جانب سے بنائی جانے والے ویجیلنس ٹیموں کا کردار نہ ہونے کے برابر ہے جسکی وجہ سے ٹریفک پولیس کی جانب سے شہریوں کو بلاجواز ہراساں کر کے رشوت ستانی اور جبری چالان کا سلسلہ زور و شور سے بدستور جاری ہے۔

شہریوں کا کہنا تھا کہ2روز میں 2 وڈیوز منظر عام پر آنے کے بعد ٹریفک پولیس کے اعلیٰ افسران کو اس بات کا بھی بخوبی اندازہ ہوجانا چاہیے کہ ان کے ماتحت افسران و اہلکار سڑکوں پر کھلے عام کیا گل کھلا رہے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔