- اہم چیلنجز کا سامنا کرنے کیلیے امریکا پاکستان کے ساتھ کھڑا رہے گا، جوبائیڈن کا وزیراعظم کو خط
- عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں سونے کی قیمت میں بڑا اضافہ ہوگیا
- اسٹاک مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ کے بعد مندی، سرمایہ کاروں کے 17ارب ڈوب گئے
- پشاور بی آر ٹی؛ ٹھیکیداروں کے اکاؤنٹس منجمد، پلاٹس سیل کرنے کے احکامات جاری
- انصاف کے شعبے سے منسلک خواتین کے اعداد و شمار جاری
- 2 سر اور ایک دھڑ والی بہنوں کی امریکی فوجی سے شادی
- وزیراعظم نے سرکاری تقریبات میں پروٹوکول کیلیے سرخ قالین پر پابندی لگادی
- معیشت کی بہتری کیلیے سیاسی و انتظامی دباؤبرداشت نہیں کریں گے، وزیراعظم
- تربت حملے پر بھارت کا بے بنیاد پروپیگنڈا بے نقاب
- جنوبی افریقا میں ایسٹر تقریب میں جانے والی بس پل سے الٹ گئی؛ 45 ہلاکتیں
- پاکستانی ٹیم میں 5 کپتان! مگر کیسے؟
- پختونخوا پولیس کیلیے 7.6 ارب سے گاڑیاں و جدید آلات خریدنے کی منظوری
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو، پہلی بار وزیر خزانہ کی جگہ وزیر خارجہ شامل
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
کیوبک میں سرکاری خدمات کےلیے نقاب پہننے پر پابندی
اوٹاوا: کینیڈا کے صوبے کیوبک میں حکومتی خدمات کی انجام دہی یا پبلک سروسز سے فائدہ اٹھاتے وقت خواتین کے نقاب پہننے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق کیوبک کے قانون ساز ادارے نے مسلمان خواتین کے حوالے سے متنازعہ بل منظور کیا ہے جس کے تحت برقع یا چہرہ ڈھانپنے والی کوئی بھی خاتون سرکاری ڈیوٹی کے دوران یا سرکاری اداروں سے رجوع کے دوران فائدہ حاصل کرنے سے محروم رہیں گی۔
2014 سے برسرِاقتدار صوبائی جماعت لبرلز نے یہ قانون 2014 میں تجویز کیا تھا جس پر رائے شماری کی گئی اور اسمبلی میں یہ قانون 51 کے مقابلے میں 66 ووٹوں سے منظور ہوگیا۔
یہ خبر بھی پڑھیں: فرانس میں مساجد پر حملوں کی منصوبہ بندی کے الزام میں 10 افراد گرفتار
اس قانون کے تحت بیوروکرٹس، پولیس اہلکاروں، اساتذہ، بس ڈرائیوروں، عوامی اسپتالوں میں کام کرنے والے ڈاکٹروں اور نرسیں، سب کو اب کام کے دوران اپنا چہرہ چھپانے کی اجازت نہیں ہوگی جب کہ اس قانون کی ایک اور شق کے تحت عوامی مراعات حاصل کرنے والے ڈے کیئر سینٹر اب مذہبی تعلیمات نہیں دے سکتے۔
متنازعہ قانون کی منظوری کے بعد باپردہ مسلمان خواتین کےلیے کینیڈا میں حکومتی سروسز کا حصول مشکل ہوگیا ہے اور اس پابندی سے سب سے زیادہ وہ مسلمان خواتین متاثر ہوں گی جو پبلک ٹرانسپورٹ، پیشہ وارانہ اموراور دوران تعلیم چہرے کا پردہ کرتی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔