چھرا مار سعود آباد پہنچ گیا، راہ چلتی لڑکی حملے میں زخمی

اسٹاف رپورٹر  جمعـء 20 اکتوبر 2017
 واردات کے بعد سعودآباد سمیت ملحقہ علاقوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ فوٹو : فائل

 واردات کے بعد سعودآباد سمیت ملحقہ علاقوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ فوٹو : فائل

 کراچی:  سعود آباد کے علاقے میں موٹر سائیکل سوار ملزم نے لڑکی کو راہ چلتے ہوئے تیز دھار آلے کے وار سے زخمی کردیا۔

نوجوان لڑکی کوچنگ جارہی تھی کہ ملزم نے اس کے ہاتھ کو تیز دھار آلے کے وار سے زخمی کردیا، واقعے کی اطلاع پولیس کو ایک گھنٹے کے بعد دی گئی بعدازاں پولیس نے واقعے کا مقدمہ درج کرلیا۔ لڑکی کے تیز دھار آلے کے وار سے زخمی ہونے کی اطلاع پر ماڈل کالونی سمیت ملحقہ علاقوں میں خوف و ہراس پھیل گیا، پولیس کا کہنا ہے کہ واقعہ گزشتہ واقعات سے مماثلت نہیں رکھتا۔

سعود آباد کے علاقے الامین سوسائٹی میں موٹرسائیکل سوار ملزم نے20 سالہ جازبہ جاوید کو بائیں ہاتھ کی کلائی پر تیز دھار آلے کے وار حملہ کر کے زخمی کردیا اور فرار ہوگیا، زخمی لڑکی فوری طور پر واپس اپنے گھر گئی، بعدازاں جازبہ کو اہل خانہ قریب ہی واقع نجی اسپتال لے گئے جہاں اسے طبی امداد فراہم کی گئی۔

متاثرہ لڑکی جازبہ کا کہنا ہے کہ وہ اپنی رہائش گاہ محلہ بوستان رضا ماڈل کالونی سے کوچنگ سینٹر جارہی تھی کہ الامین سوسائٹی میں موٹرسائیکل سوار نامعلوم ملزم نے اس کے بائیں ہاتھ پر تیز دھار آلے سے وار کر کے زخمی کر دیا۔ لڑکی کا کہنا ہے کہ واقعہ 4 بجے کے قریب پیش آیا تھا جبکہ پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کی اطلاع پولیس کو5 بجے کے قریب دی گئی۔

لڑکی کا کہنا ہے کہ سیاہ رنگ کی 70 موٹر سائیکل پر سوار ملزم بغیر ہیلمٹ کے تھا جبکہ اس نے سفید شرٹ اور سیاہ پینٹ پہنی ہوئی تھی اور اس کی عمر تقریباً 20 سے 22 سال کے درمیان اور رنگت گندمی تھی۔

دوسری جانب ایس ایس پی کورنگی نعمان صدیقی کا کہنا ہے کہ جازبہ پر حملہ گزشتہ واقعات سے مماثلت نہیں رکھا اس واقعہ میں لڑکی کو ہاتھ پر جبکہ گزشتہ واقعات میں ملزم نے خواتین کو پشت پر وار کر کے زخمی کیا تھا، لڑکی کا کہنا ہے کہ چند ماہ قبل کسی نے اسے تنگ بھی کیا تھا اور پولیس تفتیش میں اس پہلو کو بھی مدنظر رکھتے ہوئے تحقیقات کر رہی ہے ، پولیس نے متاثرہ لڑکی جازبہ کے والد جاوید انور انصاری کی مدعیت میں نامعلوم ملزم کے خلاف مقدمہ نمبر 287/17 بجرم دفعہ 324 کے تحت درج کرلیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔