آبی بحران کے باعث منگلا پاور ہاؤس بند، لوڈشیڈنگ بڑھنے کا خدشہ

نمائندہ ایکسپریس  منگل 24 اکتوبر 2017
بجلی کی طلب وپیداوارپرزیادہ اثر نہیں پڑے گا، ترجمان وزارت توانائی کا موقف۔ فوٹو: نیٹ

بجلی کی طلب وپیداوارپرزیادہ اثر نہیں پڑے گا، ترجمان وزارت توانائی کا موقف۔ فوٹو: نیٹ

 اسلام آباد: ملک میں پانی کے بحران کے پیش نظر انڈس ریور سسٹم اتھارٹی (ارسا) نے منگلا ڈیم سے پانی کا اخراج مکمل طور پر بند کردیا جس کی وجہ سے لوڈشیڈنگ کے دورانیے میں اضافے کاخدشہ ہے۔

ذرائع کے مطابق ملک میں ربیع کی فصلوںکیلیے پانی کی شدید کمی کے پیش نظر منگلا ڈیم سے پانی کااخراج مکمل طور پر بند کر دیا گیا جس کے بعد منگلا پاور ہاؤس بھی بند ہو گیا۔

ادھر پنجاب کی جانب سے ارسا کو درخواست کی گئی تھی کہ اس وقت پنجاب کوپانی کی زیادہ ضرورت نہیں اس لیے منگلا سے پانی کا اخراج کم کیاجائے اور پانی گندم کی فصل کی کاشت کیلیے محفوظ کیا جائے۔ اس حوالے ارساافسر کا کہناتھا کہ ان کو بجلی کی پیدوار سے کوئی غرض نہیں، انھوں نے ربیع کی فصل کیلیے پانی کی صورتحال کا انتطام کرنا ہے۔

ذرائع کے مطابق اس وقت پنجاب کو 7 ہزار کیوسک، سندھ کو40 ہزار،پختونخوا کو3 ہزار اور بلوچستان کو 5 ہزار کیوسک پانی فراہم کیاجارہا ہے۔

وزارت توانائی کے پاور ڈویژن کے ترجمان نے ایکسپریس کوبتایاکہ منگلا سے بجلی پیداوار کم ہونے سے بجلی طلب و پیداوار پر زیادہ اثر نہیں پڑے گا تاہم اس وقت ملک میں تھرمل ذرائع سے پیدا ہونے والی ضروریات پوری کرنے کے لیے کافی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔