ایران میں اسرائیل کیلیے جاسوسی پر سویڈن کے رہائشی کو سزائے موت

ویب ڈیسک  بدھ 25 اکتوبر 2017
ڈاکٹر احمد رضا جلالی کو 30 جوہری اور فوجی سائنسدانوں کے پتے اسرائیلی اہلکاروں کو دینے کے الزام میں قصوروار ٹہرایا گیا ہے؛فوٹوفائل

ڈاکٹر احمد رضا جلالی کو 30 جوہری اور فوجی سائنسدانوں کے پتے اسرائیلی اہلکاروں کو دینے کے الزام میں قصوروار ٹہرایا گیا ہے؛فوٹوفائل

تہران: ایران میں سویڈش شہری ڈاکٹر احمد رضا جلالی کو اسرائیل کے لیے جاسوسی کرنے کے الزام میں سزائے موت سنائی گئی ہے۔

برطانوی میڈیا کے مطابق تہران کےاستغاثہ کا کہنا ہے کہ ایک شخص کو 30 جوہری اور فوجی سائنسدانوں کے پتے اسرائیلی اہلکاروں کو دینے کے الزام میں قصوروار ٹہرایا گیا ہے۔ ان سائنسدانوں میں سے دو 2010 میں بم حملوں میں ہلاک ہوگئے تھے۔ استغاثہ نے سزا پانے والے مجرم کی شناخت ظاہر نہیں کی ہے تاہم ایمرجنسی میڈیسن کے ماہر ڈاکٹر احمد رضا جلالی کی بیوی ویدا مہرینہ کا کہنا ہے کہ ان کے شوہر کو ان الزامات میں قصوروار ٹہرایا گیا ہے۔

تہران کے افسر استغاثہ عباس جعفری دولت آبادی نے عدلیہ کے اہلکاروں کو ایک اجلاس میں ’’مجرم‘‘ کانام ظاہر کیے بغیر بتایا کہ مجرم نے یہ معلومات اسرائیل کو رقم اورسویڈن کا رہائشی پرمٹ حاصل کرنے کے عوض فراہم کیں۔

ڈاکٹر احمد رضا کی وکیل زینب طاہری کا کہنا ہے کہ عدالتی فیصلے میں کہاگیا ہے کہ احمد رضا جلالی اسرائیلی حکومت کے لیے کام کرتے تھے اور جس نے انہیں سویڈن کا رہائشی اجازت نامہ دلوانے میں مدد کی۔

دوسری جانب ڈاکٹر جلالی نے اپنے اوپر لگنے والے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ قید کےدوران دو باران سے زبردستی ویڈیو کیمرے کے سامنے اعتراف جرم کرنے اور پہلے سے لکھا گیا بیان پڑھنے کے لیے کہا گیا۔ سویڈن میں اپنے دو بچوں کے ساتھ مقیم ڈاکٹر جلالی کی بیوی ویدا مہرینہ کا کہنا ہے کہ ذہنی دباؤ کے باعث ان کے شوہر کی ذہنی اور جسمانی صحت خراب ہورہی ہے۔ انہوں نے اپنے شوہر کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر جلالی نے کوئی جرم نہیں کیا ہے لہٰذا انہیں رہا کیا جائے۔

واضح رہے کہ ڈاکٹر جلالی اسٹاک ہوم کے ایک ادارے میں لیکچررتھے اور کاروباری دورے پر گزشتہ برس اپریل میں ایران گئے تھےجہاں انہیں انٹیلی جنس اہلکاروں نے گرفتار کرلیا تھااور سات ماہ تک حراست میں رکھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔