ترکی میں طیب اردگان کے نظریاتی مخالفین متحد ہونے لگے

ویب ڈیسک  جمعرات 26 اکتوبر 2017
ترکی کی سابقہ وزیرداخلہ نے نئی سیاسی جماعت کااعلان کردیا،فوٹو:انٹرنیٹ

ترکی کی سابقہ وزیرداخلہ نے نئی سیاسی جماعت کااعلان کردیا،فوٹو:انٹرنیٹ

 انقرہ: ترکی میں صدر رجب طیب اردگان کے نظریاتی مخالفین نے سابق وزیر داخلہ کی سربراہی میں نئی سیاسی جماعت بنالی ہے۔ 

بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق ترکی کی پہلی خاتون وزیر داخلہ میرل اکسنیر نے’اچھی جماعت‘ کے نام سے نئی سیاسی جماعت قائم کرلی ہے۔ دارالحکومت انقرہ میں منعقدہ  تاسیسی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم ترکی کو پہلے سے مضبوط، خوشحال اور ترقی یافتہ ملک بنانے کی جدوجہد کریں گے، ترک شہریوں کی زندگیوں سہل بنانے کے ساتھ ساتھ انہیں خوشیوں کے نئے مواقع فراہم کریں گے، ہم ترکی کو امیرترین ملک بنائیں گے۔ وہ آئندہ صدارتی انتخابات میں صدررجب طیب اردگان کے مدمقابل الیکشن لڑیں گی کیونکہ ان میں اتنی صلاحیت ہے کہ وہ اردگان کا زبردست مقابلہ کرسکتی ہیں۔

یہ خبربھی پڑھیں: سنگاپوردنیا کا طاقتورترین پاسپورٹ رکھنے والا پہلا ایشیائی ملک بن گیا

پارٹی کے تاسیسی اجلاس میں میرل اکسنیر کے ہزاروں حمایتی اور ایسے سیاسی کارکن موجود تھے جو خود کو جدید ترکی کے بانی کمال اتاترک کے سیاسی افکار کا پیروکار کہتے ہیں۔

واضح رہے کہ 61 سالہ میرل اکسنیر ترکی کی پہلی خاتون وزیرداخلہ تھی اور وہ 1996 سے 1997 کے دوران اس عہدے پر فائر رہیں تاہم فوج نے مداخلت کرکے اس وقت کی مخلوط حکومت کو آئینی مدت پوری ہونے سے قبل ہی برطرف کردیا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔