بھارت میں انتہاپسندوں کا سوئس جوڑے پر بدترین تشدد

ویب ڈیسک  جمعرات 26 اکتوبر 2017
سوئس جوڑا اسپتال سے ڈسچارج ہوتے ہی اپنے ملک روانہ ہوجائے گا۔ فوٹو : فائل

سوئس جوڑا اسپتال سے ڈسچارج ہوتے ہی اپنے ملک روانہ ہوجائے گا۔ فوٹو : فائل

آگرہ: بھارتی ریاست اتر پردیش میں ہندو انتہاپسندوں نے سوئس سیاح جوڑے کو بدترین تشدد کا نشانہ بناڈالا۔

بھارت میں آئے روز عدم برداشت کے واقعات دیکھنے میں آتے ہیں جس میں اب تک سیکڑوں مسلمانوں کو نہ صرف تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے بلکہ گائے کا گوشت کھانے کے جرم میں جان سے بھی مارڈالا ہے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں : بھارتی پولیس نے دلت لڑکے کو جان سے مار ڈالا

بھارت میں انتہا پسندی کچھ اس حد تک بڑھ گئی ہے کہ اب اس میں غیر ملکی بھی سیاح بھی محفوظ نہیں، کچھ دنوں قبل میچ جیتنے پر آسٹریلوی ٹیم پر بھی پتھراؤ کیا گیا تھا تاہم غیر ملکیوں پر تشدد کا ایک اور واقعہ سامنے آیا ہے، بھارتی شہر آگرہ کے قریب ہندو انتہا پسندوں نے سوئس شہری کو بدترین تشدد کا نشانا بنا ڈالا ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق سوئزرلینڈ سے تعلق رکھنے والے سیاح جوڑے کو اس وقت نشانہ بنایا گیا جب وہ ریلوے ٹریک کے ساتھ چل رہے تھی کہ اچانک نامعلوم افراد نے ڈنڈوں اور پتھروں سے حملہ کردیا جس کے نتیجے میں سوئس جوڑا شدید زخمی ہوگیا۔ اسپتال میں ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ سوئس شہری جیریمی کلرک کے سر میں شدید چوٹ آئی جس کے باعث اس کو آئی سی یو میں رکھا گیا، چوٹ کے باعث وہ سننے کی صلاحیت سے بھی محروم ہو گیا تاہم اب جیریمی کو وارڈ میں شفٹ کردیا گیا ہے جب کہ جیریمی کلرک کی بیوی میری ڈروز کے چہرے پر زخم آئے ہیں اور بائیں ہاتھ میں فریکچر ہوگیا ہے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں : بھارت میں ہندو انتہا پسندوں نے گوشت کھانے پر مسلمان کو تشدد کرکے مار ڈالا

ڈاکٹرز کے مطابق دونوں سوئس شہری کچھ دن میں سفر کے قابل ہوجائیں گےاور دونوں نے ہوٹل جانے کے بجائے سیدھا ائیرپورٹ جانے کا فیصلہ کیا ہےجہاں سے وہ اپنے ملک روانہ ہوجائیں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔