سحر و افطار میں بجلی کی بندش قابل مذمت ہے

ایکسپریس اردو  پير 6 اگست 2012
ان اوقات میں بجلی جانے سے لوگوں کو سحری و افطار کی تیاری کرنے میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، رائٹرز

ان اوقات میں بجلی جانے سے لوگوں کو سحری و افطار کی تیاری کرنے میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، رائٹرز

رمضان المبارک کا بابرکت مہینہ شروع ہونے سے پہلے اعلان کیا گیا تھا کہ ماہ صیام میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ نہیں ہوگی اور سحر و افطار میں بجلی کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی لیکن وہ وعدہ ہی کیا جو وفا ہوجائے۔ شہری نہ صرف طویل ترین لوڈ شیڈنگ کا عذاب بھگت رہے ہیں بلکہ ماہ صیام میں خاص سحر و افطار کے اوقات میں ہونے والی بجلی کی بندش نے روزہ داروں کو اس ماہ کی برکتیں سمیٹنے میں خاصا مشکلات میں ڈال رکھا ہے۔

شہر کے مختلف علاقوں سے متاثرین نے ٹیلی فون کالز کے ذریعے ایکسپریس کو اپنی شکایات درج کراتے شکوہ کیا کہ انھیں بجلی کی متواتر فراہی کی امید نہیں لیکن ایک مسلم ملک میں اس بابرکت ماہ کے دوران اور بطور خاص سحر و افطار کے اوقات میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ نہیں ہونی چاہیے تھی کیونکہ ان اوقات میں بجلی جانے سے لوگوں کو سحری و افطار کی تیاری کرنے میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ دوسری جانب کاروباری حلقوں نے بھی شدید احتجاج ریکارڈ کرایا ہے کیونکہ بجلی کی متواتر بندش سے کاروبار خاص کر درزیوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

ٹیلر ماسٹروں کا کہنا ہے کہ عید سے پہلے سلائی کے کام کا لوڈ بہت زیادہ ہوتا ہے اور کسٹمرز کو مقررہ وقت میں زیادہ کام نمٹا کر دینا پڑتا ہے لیکن بجلی کی بار بار لوڈ شیڈنگ کے باعث کام بالکل بند ہے اگر یہی صورت حال برقرار رہی تو عید کے سوٹوں کی سلائی بمشکل نمٹ پائے گی اور کئی کسٹمرز عید پر نئے جوڑے نہیں پہن سکیں گے۔ بجلی کی بندش کی یہ صورت حال نہ صرف قابل افسوس بلکہ قابل فکر بھی ہے۔ انتظامیہ کو رمضان کے باقی ماندہ دنوں میں بجلی کی مستقل فراہمی کا بندوبست کرنے کی ازحد ضرورت ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔