- بونیر میں مسافر گاڑی کھائی میں گرنے سے ایک ہی خاندان کے 8 افراد جاں بحق
- بجلی 2 روپے 75 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی گئی
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- حکومت نے 2000 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی
- کراچی: ڈی آئی جی کے بیٹے کی ہوائی فائرنگ، اسلحے کی نمائش کی ویڈیوز وائرل
- انوار الحق کاکڑ، ایمل ولی بلوچستان سے بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
- کولیسٹرول قابو کرنیوالی ادویات مسوڑھوں کی بیماری میں مفید قرار
- تکلیف میں مبتلا شہری کے پیٹ سے زندہ بام مچھلی برآمد
- ماہرین کا اینڈرائیڈ صارفین کو 28 خطرناک ایپس ڈیلیٹ کرنے کا مشورہ
- اسرائیل نے امن کا پرچم لہرانے والے 2 فلسطینی نوجوانوں کو قتل کردیا
- حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی مشروط اجازت دے دی
- سائفر کیس میں امریکی ناظم الامور کو نہ بلایا گیا نہ انکا واٹس ایپ ریکارڈ لایا گیا، وکیل عمران خان
- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- حکومت کا ججز کے خط کے معاملے پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
- پی ٹی آئی کا عدلیہ کی آزادی وعمران خان کی رہائی کیلیے ریلی کا اعلان
- ہائی کورٹ ججز کے خط پر چیف جسٹس کی زیرصدارت فل کورٹ اجلاس
- اسلام آباد اور خیبر پختون خوا میں زلزلے کے جھٹکے
- حافظ نعیم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
کراچی سٹی کونسل کے اجلاس میں ہنگامہ آرائی، ایوان مچھلی بازار بن گیا
کراچی: سٹی کونسل کے اجلاس میں اپوزیشن اور ایم کیوایم پاکستان کے ارکان نے شدید نعرے بازی کی جس کے باعث اجلاس 5 منٹ میں ہی ملتوی کردیا گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کراچی سٹی کونسل کا اجلاس شور شرابے اور نعرے بازی کے باعث شروع ہوتے ہی ختم ہوگیا۔ مئیرکراچی وسیم اختر اجلاس کی صدارت کرنے بلدیہ عظمیٰ کے مرکزی دفتر پہنچے تو اپوزیشن نے ان کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور مئیرکراچی پر کرپشن کے الزامات لگائے گئے جب کہ ایجنڈے کی کاپیاں بھی پھاڑ دی گئیں۔ اپوزیشن کے شورشرابے اور نعرے بازی کے دوران مئیرکراچی نے امپریس الاؤنس کی منظوری کی قرارداد منظور کرلی اور صرف 5 منٹ بعد ہی اجلاس ملتوی کردیا گیا۔
اپوزیشن کا کہنا تھا کہ اگر میئرکراچی وسیم اختر ہمیں وقت دیتے اور ہماری بات سن لیتے تو ان کا پول کھل جاتا اسی وجہ سے 5 منٹ بعد ہی اجلاس ملتوی کردیا گیا۔ اجلاس کو ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی مانیٹر کررہی تھی۔ اپوزیشن رہنماؤں کا کہنا تھا کہ مئیرکراچی کو ان کی کرپشن کی وجہ سے ان کے ساتھی چھوڑ کر جارہے ہیں، 26 ارب روپے میں سے ایک روپیہ بھی کراچی پر خرچ نہیں کیا گیا۔
اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے وسیم اختر نے کہا کہ آج کا اجلاس ایک روٹین کا اجلاس تھا، سٹی کونسل میں نمائندگی رکھنے والی سیاسی جماعتوں کے درمیان طے ہوا تھا کہ ایجنڈے کو پہلے ختم کیا جائے گا، اس کے بعد کسی بھی قرارداد کو لایا جائے گا، یہی پارلیمانی طریقہ ہے لیکن ایسی کوئی قرارداد نہیں آئی جس کی افواہیں تھیں۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا میں آنے کے لیے اپوزیشن کی جانب سے شور شرابا کیا جارہا ہے۔
دوسری جانب سٹی کونسل میں قائد حزب اختلاف کرم اللہ وقاصی نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ کے ایم سی تاریخی خسارے میں ہے اور آج کے اجلاس میں وسیم اختر نے الزامات کو سچ ثابت کردیا ہے۔
اجلاس کی کارروائی دیکھنےکے آنے والے پی ایس پی رہنما آصف حسنین کا کہنا تھا کہ مئیرکراچی ہر ٹھیکے میں کمیشن لے رہے ہیں ان کی ان حرکتوں کی وجہ سے ارشد وہرا نے ان کی جماعت چھوڑی، اب عوام سب جان چکے ہیں کرپشن اور لوٹ مار کی سیاست اب نہیں چلے گی بہت جلد ایم کیوایم پاکستان کے سارے بڑے کرپٹ ملک سے بھاگنے والے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔