بجلی بلوں میں غلطیوں کے خاتمے کیلیے سخت قوانین کا فیصلہ

علیم ملک  بدھ 1 نومبر 2017
غلطیوں کی عدم روک تھام کی صورت میں متعلقہ کمپنی کا سربراہ فارغ کردیاجائے گا۔ فوٹو:فائل

غلطیوں کی عدم روک تھام کی صورت میں متعلقہ کمپنی کا سربراہ فارغ کردیاجائے گا۔ فوٹو:فائل

 اسلام آباد: وزارت توانائی کے پاورڈویژن نے ملک میں بجلی بلوں میں غلطیوں کے خاتمے کیلیے قوانین سخت کرنیکا فیصلہ کیا ہے۔

دستیاب دستاویز کے مطابق میٹر ریڈنگ کرنے والے عملے کیلیے بھی قوانین کو سخت کیاگیا ہے اورمیٹر ریڈر موبائل میٹر ریڈنگ لینے کے فوری بعد صارفین اور اپنے آئی ٹی سینٹرکوایس ایم ایس بھیجے گااورصارفین کو بھی ریڈنگ کی انفارمیشن میسرہوگی ۔

پاور انفارمیشن ٹیکنالوجی کمپنی ( پی آئی ٹی سی ) غلط بلوں کی شکایات کے اندراج کیلیے ایک باقاعدہ کمپلینٹ مینجمنٹ سسٹم قائم کریگی۔ سسٹم کے قیام تک کے درمیانے عرصے کے دوران صارفین کو سہولت فراہم کرنے کیلیے فیس بک یا واٹس ایپ پر مبنی نظام قائم کیاجائیگا جسکے تحت صارفین اپنی شکایات درج کرواسکیں گے۔

دستاویز کے مطابق اگرکسی بھی تقسیم کارکمپنی میںایس ڈی او 2ماہ کے دوران اپنی کارکردگی میں ۱۵ فیصد تک بہتری نہیں لائیگاتو اس کیخلاف بھی سخت ایکشن لیاجائیگا۔ ایس ڈی اوز کی کارکردگی بہتر نہ ہونیکی صورت میں اسے قوانین کی تحت ملازمت سے برطرف کر دیاجائیگا جبکہ تقسیم کارکمپنی کے ایس ڈی اوز اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ صارفین سے موبائل نمبرز حاصل کیے گئے ہیں تاکہ انھیں میٹر ریڈنگ کے بعد ایس ایم ایس بھیجاجائے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔