نیب کے دہرے معیار پر اعتراض ہے، وزیراعلیٰ سندھ

ویب ڈیسک  بدھ 1 نومبر 2017

 کراچی: وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ انہیں شرجیل میمن کے معاملے میں کسی عدالتی فیصلے پر نہیں بلکہ نیب کے دہرے معیار پر اعتراض ہے۔

سندھ اسمبلی میں نیب کے خلاف مذمتی قرارداد کی منظوری کے موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ ہمیں نیب کے قانون اور دہرے معیار پر اعتراض ہے، نیب کو میرے خلاف بھی کیسز بنانے ہیں تو بنالے، مقدمات سے ڈرنے والا نہیں، نیب عدالت نہیں صرف ایک ادارہ ہے جس کا قانون آمر نے بنایا تھا، شرجیل میمن کوعدالتی احاطے سے گرفتار کیا گیا لیکن نیب نے جھوٹ بولا کہ اسے مسجد کے پاس سے گرفتار کیا گیا۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ ہماری قرارداد کسی عدالتی فیصلے کے خلاف نہیں بلکہ نیب کے دہرے معیار کے خلاف ہے، سندھ ہائی کورٹ شرجیل میمن کو نہ چھوڑے مگر نیب کے جھوٹے بیان پر کارروائی کرے اور احاطہ عدالت سے رکن سندھ اسمبلی کی گرفتاری کا نوٹس لے۔

وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ عدالتوں پر اثرانداز ہوا نہ کبھی ہوں گا، ہم عدلیہ سے ریلیف نہیں مانگ رہے بلکہ عدالتی حکم کے حوالے سے ہی قرارداد لائے ہیں، ہم نے کب کہا کہ کیسز ختم کئے جائیں، پیپلزپارٹی والے کیسز سے نہیں ڈرتے اور ہمارا شمار ان لوگوں میں نہیں ہوتا جو دوسال تک عدالت میں نہ جائیں اور بعد میں معافی نامے لکھ کر دے دیں۔

مراد علی شاہ نے مزید کہا کہ ماضی میں اسمبلی سے بھی ایک رکن گرفتارکیا گیا جو ہماری پارٹی کا نہیں تھا لیکن پھر بھی اس کے حق میں آواز اٹھائی، متحدہ کے ایک رکن نے مجھ سے کہا کہ نیب کیخلاف بولنے پر میرے اوپر مقدمے ہو سکتے ہیں، کیا سندھ میں رہ کر اتنا ڈرتے ہیں کہ اپنے حق کی آواز بھی نہ اٹھائیں، غلط کام جو بھی کرے نیب یا کوئی ادارہ اس پر آواز اٹھائیں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔