ڈائو یونیورسٹی کی گرانٹ خاموشی سے نصف کردی گئی

طفیل احمد  پير 6 اگست 2012
یونیورسٹی کا کٹوتی پر اظہار لاعلمی تاہم سیکریٹری صحت نے کٹوتی کی تصدیق کی ہے،ذرائع. فائل فوٹو

یونیورسٹی کا کٹوتی پر اظہار لاعلمی تاہم سیکریٹری صحت نے کٹوتی کی تصدیق کی ہے،ذرائع. فائل فوٹو

کراچی: صوبائی محکمہ صحت نے ڈاؤ یونیورسٹی کی گرانٹ میں بغیر پیشگی اطلاع کے نصف کٹوتی کرلی گئی، یہ کٹوتی سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر کی درخواست پر خاموشی سے کی گئی اور ڈاؤیو نیورسٹی کو کٹوتی سے آگاہ کیا اور نہ گورنر سیکریٹریٹ کو مطلع کیا گیا۔

محکمہ صحت کے ایک اعلیٰ افسر کے مطابق2 جولائی کو سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے6 ماہ محدود مدت کیلیے نامزد کیے جانے والے وائس چانسلر پروفیسر طارق رفیع کی جانب سے ایک درخواست میں سیکریٹری صحت کو بتایا گیا کہ سابق سندھ میڈیکل کالج کو اب سندھ میڈیکل یونیورسٹی کا درجہ مل گیا ہے اور سندھ میڈیکل کالج کا اب ڈاؤ یونیورسٹی سے کوئی تعلق نہیں رہا اور کالج کو علیحدہ کرکے سندھ میڈیکل یونیورسٹی بنادیا گیا ہے لہٰذا ڈائو یونیورسٹی کی موجودہ گرانٹ7 ارب روپے میںسے نصف گرانٹ ساڑھے تین ارب روپے سندھ میڈیکل یونیورسٹی کو فوری منتقل کی جائے۔

اس درخواست پر سیکریٹری صحت آفتاب کھتری نے14جولائی کو محکمے کی جانب سے لیٹر نمبرso.(B)2.47/2012.13جاری کرتے ہوئے ڈائو یونیورسٹی کی موجودہ مالی گرانٹ7ارب روپے میں رواں مالی سال سے ساڑھے3ارب روپے سندھ میڈیکل یونیورسٹی کو منتقل کرنے کے احکامات جاری کردیے اور ایس او بجٹ کو بھی مطلع کردیا، ڈاویونیورسٹی کی گرانٹ میں خاموشی سے کی جانے والی نصف کٹوتی کی اطلاع ڈائو یونیورسٹی کودی اور نہ ہی گورنر سندھ اور گورنر سیکریٹریٹ کو مطلع کیا بلکہ سیکریٹری صحت کی جانب سے صرف سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلرکو لیٹرکی ایک کاپی بھیج کر مطلع کیاکہ رواں مالی سال سے سندھ میڈیکل یونیورسٹی کو ساڑھے تین ارب روپے منتقل کرنے کے احکامات جاری کردیے جبکہ قواعدکے مطابق اس کٹوتی سے ڈاؤ یونیورسٹی اور چانسلر و گورنر سندھ کو بھی مطلع کرنا ضروری تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔