نیب ریفرنسز یکجا کرنے سے متعلق نواز شریف کی درخواست منظور

ویب ڈیسک  جمعرات 2 نومبر 2017
سابق وزیراعظم نے سپریم کورٹ رجسٹرارآفس کے اعتراضات کوچیلنج کیا ہے۔ فوٹو: فائل

سابق وزیراعظم نے سپریم کورٹ رجسٹرارآفس کے اعتراضات کوچیلنج کیا ہے۔ فوٹو: فائل

 اسلام آباد: ہائی کورٹ نے نیب ریفرنسز کو یکجا کرکے ٹرائل کرنے سے متعلق احتساب عدالت کے فیصلے کے خلاف نواز شریف کی درخواست منظور کرلی ہے۔ 

ایکسپریس نیوز کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامرفاروق اورجسٹس محسن کیانی پر مشتمل ڈویژن بنچ نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کی جانب سے ان کے خلاف بنائے گئے نیب ریفرنسز کو یکجا کرکے ٹرائل کرنے سے متعلق احتساب عدالت کے فیصلے کے خلاف اپیل کی سماعت کی۔

نواز شریف کے وکیل کی جانب سے عدالت عالیہ کے روبرو موقف اختیار کیا گیا کہ احتساب عدالت میں کل نواز شریف کے خلاف ریفرنسز کی سماعت ہے، اس حوالے سے فرد جرم کی نقول بھی فراہم کردی گئی ہیں، نیب قانون کے تحت اثاثے جتنے بھی ہوں، جرم ایک تصورہوتا ہے، اسی بنیاد پر نیب کو 3 ریفرنسز کو ایک ریفرنس میں بدلنے کا حکم دیا جائے۔ ایک ہی الزام پر 3 ریفرنس دائر نہیں کیے جاسکتے۔ احتساب عدالت نے ریفرنسز یکجا کرنے کی درخواستوں کو وجہ بتائے بغیر ہی مسترد کردیا۔

نیب پراسیکیوٹر کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ نواز شریف پر سپریم کورٹ کے حکم پر تین ریفرنسز دائر کیے گئے، تینوں ریفرنسز کی نوعیت الگ الگ ہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے نواز شریف کی درخواست پر احتساب عدالت کے 19 اکتوبر کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے درخواست دوبارہ متعلقہ عدالت کو بھجوادی، عدالت نے حکم دیا کہ کہ ٹرائل کورٹ ریفرنسز یکجا کرنے کی درخواست پر نظر ثانی کرے اور ان درخواستوں کو مسترد کئے جانے کی وجوہات کو تفصیل سے بیان کیا جائے۔

اس سے قبل لندن سے وطن واپس پہنچنے کے بعد پنجاب ہاؤس میں سابق وزیراعظم نوازشریف کی زیر صدارت غیر رسمی مشاورتی اجلاس ہوا جس میں نیب ریفرنس کے حوالے سے قانونی پہلوؤں پر غور کیا گیا، اجلاس میں وزیر داخلہ احسن اقبال اور چوہدری جعفراقبال سمیت دیگر پارٹی رہنما موجود تھے۔

اجلاس میں نوازشریف نے  وزراء کو کسی بھی طور پر جذباتی ردعمل نہ دینے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ یہ اصولی فیصلے کرنے کا وقت ہے، اصولوں پر کھڑے رہیں تو پھر دیکھیں ہمیں کون ہٹاتا ہے، ہم نے تصادم کی راہ نہیں اپنائی لیکن ہمارے ساتھ تصادم کیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ  پارٹی فیصلوں کا اطلاق مجھ سمیت سب پر ہو گا،مائنس فارمولے کے حوالے سے کوئی ڈکٹیشن نہیں لی جائے گی۔

واضح رہے کہ نواز شریف نے نیب ریفرنسز کو یکجا کرکے سماعت کرنے کی درخواست کی تھی تاہم احتساب عدالت نے ان کی درخواست مسترد کردی تھی، جس کے بعد انہوں نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔