- فلاح جناح کی اسلام آباد سے مسقط کیلئے پرواز کا آغاز 10 مئی کو ہوگا
- برف پگھلنا شروع؛ امریکی وزیر خارجہ 4 روزہ دورے پر چین جائیں گے
- کاہنہ ہسپتال کے باہر نرس پر چھری سے حملہ
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کا پہلا ٹی ٹوئنٹی میچ بارش کے باعث تاخیر کا شکار
- نو منتخب امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا
- اقوام متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت؛ امریکا ووٹنگ رکوانے کیلیے سرگرم
- راولپنڈی میں گردوں کی غیر قانونی پیوندکاری میں ملوث گینگ کا سرغنہ گرفتار
- درخشاں تھانے میں ملزم کی ہلاکت، سابق ایس پی کلفٹن براہ راست ملوث ہونے کا انکشاف
- شبلی فراز سینیٹ میں قائد حزب اختلاف نامزد
- جامعہ کراچی ایرانی صدر کو پی ایچ ڈی کی اعزازی سند دے گی
- خیبر پختونخوا میں بیوٹی پارلرز اور شادی ہالوں پر فکسڈ ٹیکس لگانے کا فیصلہ
- سعودی عرب میں قرآنی آیات کی بے حرمتی کرنے والا ملعون گرفتار
- سائنس دان سونے کی ایک ایٹم موٹی تہہ ’گولڈین‘ بنانے میں کامیاب
- آسٹریلیا کے سب سے بڑے کدو میں بیٹھ کر شہری کا دریا کا سفر
- انسانی خون کے پیاسے بیکٹیریا
- ڈی آئی خان میں دہشتگردوں کی فائرنگ سے بچی سمیت 4 کسٹم اہلکار جاں بحق
- سینیٹر مشاہد حسین نے افریقا کے حوالے سے پاکستان کے پہلے تھنک ٹینک کا افتتاح کردیا
- گوگل نے اسرائیل کیخلاف احتجاج کرنے والے 28 ملازمین کو برطرف دیا
- آپریشن رجیم میں سعودی عرب کا کوئی کردار نہیں، عمران خان
- ملک کو حالیہ سیاسی بحران سے نکالنے کی ضرورت ہے، صدر مملکت
’اوبر‘ نے مسلمان مخالف ٹوئٹ پر امریکی خاتون پر پابندی لگادی
نیویارک: امریکا میں ٹرک حملے کے بعد مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز ٹوئٹس کرنے پر ٹیکسی سروس ’اوبر‘ اور ’لائفٹ‘ نے امریکی خاتون پر پابندی عائد کردی۔
امریکی میڈیا کے مطابق انتہاپسند امریکی خاتون لورا لومر نے نیویارک میں دہشتگردی کے واقعے کے بعد سماجی رابطے کی ویب سائیٹ پر ٹوئٹ کی تھی جس میں اس نے کہا تھا کہ ٹیکسی سروس انتظامیہ انتہاپسند افراد کو بطور ڈرائیور شامل کررہے ہیں، مسلمانوں کے لئے خاص قسم کا فارم تیار کیا جانا چاہئے کیونکہ میں مزید کسی مسلمان انتہاپسند ڈرائیور کی حمایت نہیں کرسکتی۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : نیو یارک حملے کے ملزم پر فردِ جرم عائد
لورالومر نے اپنے ٹوئٹ کے ساتھ ایک تصویربھی شیئرکی جس میں لکھا کہ جس جگہ دہشتگردی ہوئی وہاں مسلمان خواتین حجاب میں آزادی کے ساتھ تفریح کر رہی ہیں۔
Muslims are out in full force at the scene of the NYC #ISIS attack today rubbing it in everyone's face. Aimlessly walking around in hijabs. pic.twitter.com/UV0DOikmJy
— Laura Loomer (@LauraLoomer) November 1, 2017
’اوبر‘ کے ترجمان میٹ کالمین نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ لورا لومر نے ٹیکسی سروس کے قوائد اور ضوابط کی خلاف ورزی اور سوشل میڈیا کے ذریعے کمپنی کی ساکھ کو نقصان پہنچایا، جس کی وجہ سے اس پر پابندی لگائی جارہی ہے۔ دوسری جانب لائفٹ کے ترجمان اسکاٹ کورئیر کا کہنا ہے کہ نفرت انگیز بیان پر لائفٹ انتظامیہ نے سارا لومر کا لائفٹ اکاؤنٹ بھی بند کردیا گیا ہے۔ اب وہ ان کی ٹیکسی سروس استعمال نہیں کرسکیں گی۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : دہشت گرد کیلیے سزائے موت
واضح رہے کہ دو روز قبل نیویارک کے مصروف علاقے مین ہٹن میں ایک ازبک تارک وطن نے راہ گیروں پر ٹرک چڑھا دیا تھا جس کے نتیجے میں 8 افراد ہلاک اور 12 زخمی ہوگئے تھے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔