’اوبر‘ نے مسلمان مخالف ٹوئٹ پر امریکی خاتون پر پابندی لگادی

ویب ڈیسک  جمعرات 2 نومبر 2017
مسلمانوں کےخلاف نفرت انگیزٹوئٹس پر خاتون کو پابندی کا سامنا:فوٹو:انٹرنیٹ

مسلمانوں کےخلاف نفرت انگیزٹوئٹس پر خاتون کو پابندی کا سامنا:فوٹو:انٹرنیٹ

نیویارک: امریکا میں ٹرک حملے کے بعد مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز ٹوئٹس کرنے پر ٹیکسی سروس ’اوبر‘ اور ’لائفٹ‘ نے امریکی خاتون پر پابندی عائد کردی۔

امریکی میڈیا کے مطابق  انتہاپسند امریکی خاتون لورا لومر نے نیویارک میں دہشتگردی کے واقعے کے بعد سماجی رابطے کی ویب سائیٹ پر ٹوئٹ کی تھی جس میں اس نے کہا تھا کہ  ٹیکسی سروس انتظامیہ انتہاپسند افراد کو بطور ڈرائیور شامل کررہے ہیں، مسلمانوں کے لئے خاص قسم کا فارم تیار کیا جانا چاہئے کیونکہ میں مزید کسی مسلمان انتہاپسند ڈرائیور کی حمایت نہیں کرسکتی۔

اس خبر کو بھی پڑھیں : نیو یارک حملے کے ملزم پر فردِ جرم عائد

لورالومر نے اپنے ٹوئٹ کے ساتھ ایک تصویربھی شیئرکی جس میں لکھا کہ جس جگہ دہشتگردی ہوئی وہاں مسلمان خواتین حجاب میں آزادی کے ساتھ تفریح کر رہی ہیں۔

’اوبر‘ کے ترجمان میٹ کالمین نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ لورا لومر نے ٹیکسی سروس کے قوائد اور ضوابط کی خلاف ورزی اور سوشل میڈیا کے ذریعے کمپنی کی ساکھ  کو نقصان پہنچایا، جس کی وجہ سے اس پر پابندی لگائی جارہی ہے۔ دوسری جانب لائفٹ کے ترجمان اسکاٹ کورئیر کا کہنا ہے کہ نفرت انگیز بیان پر لائفٹ انتظامیہ نے سارا لومر کا لائفٹ اکاؤنٹ بھی بند کردیا گیا ہے۔ اب وہ ان کی ٹیکسی سروس استعمال نہیں کرسکیں گی۔

اس خبر کو بھی پڑھیں :  دہشت گرد کیلیے سزائے موت

واضح رہے کہ دو روز قبل نیویارک کے مصروف علاقے مین ہٹن میں ایک ازبک تارک وطن نے راہ گیروں پر ٹرک چڑھا دیا تھا جس کے نتیجے میں 8 افراد ہلاک اور 12 زخمی ہوگئے تھے۔

 

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔