کشمیر پر امریکی ثالثی کی پیشکش کا خیر مقدم؛ پاکستان نے بنگلادیش کا احتجاج مسترد کر دیا

نمائندہ ایکسپریس  جمعـء 3 نومبر 2017
امریکا کی20 دہشت گرد تنظیموں کی فہرست کا علم نہیں، کلبھوشن سے متعلق فیصلہ نہیں ہوا، ترجمان دفتر خارجہ۔ فوٹو: فائل

امریکا کی20 دہشت گرد تنظیموں کی فہرست کا علم نہیں، کلبھوشن سے متعلق فیصلہ نہیں ہوا، ترجمان دفتر خارجہ۔ فوٹو: فائل

 اسلام آباد:  پاکستان نے کہا ہے کہ بھارت کی ضد اور غیر لچک دار رویہ مسئلہ کشمیر کے حل میں رکاوٹ ہے تاہم پاکستان امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹیلرسن کی مسئلہ کشمیر کے حل کے حوالے سے ثالثی کی پیشکش کا خیر مقدم کرتا ہے۔

گزشتہ روز ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے اپنی پہلی ہفتہ وار میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ سری لنکا کی کرکٹ ٹیم کے دورہ پاکستان سے ملک میںکرکٹ دوبارہ لوٹ آئی، پاکستان کی کرکٹ ٹیم ٹی ٹونٹی میں نمبر ون ٹیم بن گئی ہے جو قابل فخر بات ہے، گزشتہ روز پاکستان اور ایران کے درمیان افغانستان کے مسئلے سمیت دوطرفہ امور پر تعمیری بات ہوئی۔

ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کا سلسلہ جاری ہے، گزشتہ ایک ماہ کے دوران20 معصوم کشمیریوں کو شہید کیا گیا، 217  لوگوں کو شدید زخمی اور 308 لوگوںکو گرفتار کیا گیا، پاکستان کشمیریوں کی سیاسی سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا، خطے میں امن اور استحکام کیلیے مسئلہ کشمیرکا حل ضروری ہے۔

ترجمان نے کہا کہ پاکستان افغانستان کے درمیان سرحد کو محفوظ بنانا چاہتا ہے تاکہ غیر قانونی طور پر سرحد عبور کرنے والوں کو روکا جا سکے، اس حوالے سے پاکستان بارڈر منیجمنٹ کیلیے اقدامات کر رہا ہے اور سرحد پر اپنے علاقے میں باڑ لگائی جا رہی ہے اور چیک پوسٹوں میں اضافہ کیا جا رہا ہے، انھوں نے کہا کہ چار ملکی رابطہ گروپ نے افغانستان کے پرامن حل کیلیے مذاکرات جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔

ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ بھارت کی جانب سے چاہ بہار کے راستے گندم بھیجنے سے پاکستان کوکوئی مسئلہ نہیں، اس سے گوادر پورٹ پرکوئی اثر نہیں پڑے گا، صباح نیوز کے مطابق انھوں نے کہا کہ افغانستان کے معاملے پر پاکستان اور امریکہ کا ایک ہی موقف ہے۔ پاکستان نے مسئلہ کشمیرکے حل کیلیے ہمیشہ پہلا قدم اٹھایا، یہ بھارت ہی ہے جس نے کبھی مثبت ردعمل نہیں دیا۔

ترجمان نے بتایا کہ مسئلہ کشمیر کا حل خطے اور پوری دنیاکے امن و استحکام کیلیے ناگزیر ہے، پاکستان تمام ہمسایہ ممالک کے ساتھ پر امن تعلقات چاہتاہے، افغان سرحد پر باڑ کی تنصیب کا مقصد دہشت گردوں کی نقل و حرکت روکنا ہے، انھوں نے کہا کہ بھارت مذاکرات میں سنجیدہ نہیں، ہمارے دروازے ہر وقت کھلے ہیں۔

دریں اثنا دفترخارجہ کے نئے ترجمان ڈاکٹرفیصل نے اپنے فرائض سرانجام دینا شروع کردیے جبکہ گزشتہ روز دفتر خارجہ میں سابق ترجمان نفیس زکریا الوداعی کلمات کیلیے بریفنگ ہال میں پہنچے اور نئے ترجمان کو متعارف کرایا اور میڈیا تعاون کیلیے شکریہ ادا کیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔