4250 میگا واٹ کے 3 اورڈیزل پر چلنے والے پاور پلانٹس بندکردیے گئے

نمائندہ ایکسپریس  ہفتہ 4 نومبر 2017
دھند سے چشمہ کے تمام جوہری پاور پلانٹس بند ہو گئے ،بحالی کیلیے کام جاری ہے،ترجمان حکومت
 فوٹو: فائل

دھند سے چشمہ کے تمام جوہری پاور پلانٹس بند ہو گئے ،بحالی کیلیے کام جاری ہے،ترجمان حکومت فوٹو: فائل

 اسلام آباد:  وفاقی حکومت کی ہدایت پر تیل اور ڈیزل پرچلنے والے4250 میگا واٹ کے پاور پلانٹس بند کردیے گئے ہیں جبکہ پانی سے بجلی کی پیداوار بھی کم ہوگئی ہے جس سے لوڈشیڈنگ کے دورانیے میں اضافے کا خدشہ ہے ،پاور ڈویژن کی جانب سے این پی سی سی کو 72 گھنٹو ں کیلیے لوڈشیڈنگ کا ہنگامی پلان تیار کرنے کی ہدایت کردی گئی ہے ۔

پاور ڈویژ ن کے ترجمان کے مطابق فرنس آئل اور ڈیزل پر چلنے والے 4250 میگاواٹ کے تمام مہنگے پاور پلانٹس بند کردیے گئے ہیں، جس سے لوڈشیڈنگ میں اضافے کا خدشہ ہے بند ہونیوالے پلانٹس میں950 میگا واٹ کا حبکو اور 1000 میگاواٹ کا مظفرگڑھ پاور پلانٹ 400 میگا واٹ کا جامشورو اور 700 میگاواٹ کا کیپکو پاور پلانٹ شامل ہیںصوبوں کی ڈیمانڈ کے مطابق ڈیموں سے پانی کے کم اخراج کی بدولت پانی سے پیدا ہونیوالی بجلی کی پیدوارکم ہو گئی ہے اور ہائیڈل 7 ہزار میگاواٹ سے کم ہو کر 2700 میگاواٹ تک رہ گئی ہے۔

ترجمان نے مزید بتایاکہ سوئی نادرن نے 3 سے 7 نومبر تک مرمتی کاموں کی وجہ سے 200ایم ایم سی ایف ڈی گیس کی سپلائی کم کر دی ہے گیس میں کمی کی وجہ سے بجلی کی پیداوار 500 میگاواٹ کم ہوگئی ہے پاور ڈویژن کے ترجمان کے مطابق مذکورہ عوامل کی وجہ سے ملک میں بجلی کی فراہمی پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں بجلی کی تقسیم کا نظام کچھ عرصے کیلیے متاثرہو گا۔ ترجمان کے مطابق دھند سے چشمہ کے تمام جوہری پاور پلانٹس بند ہوگئے ہیں اور جوہری پاور پلانٹس کی بحالی کے لیے کام جاری ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔