جرنیلوں اور ججز سے جواب طلبی کا کوئی نظام نہیں، سعد رفیق

ویب ڈیسک  ہفتہ 4 نومبر 2017

 لاہور: وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ نئی حلقہ بندیوں سے متعلق آئینی ترمیم بروقت نہ کی گئی تو عام انتخابات کی منزل دور جاسکتی ہے۔

جاتی امرا لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ جلسے کرنے والا آدمی بہت جلدی میں ہے جبکہ سیاست کے آئن سٹائن زرداری صاحب اور جلسے والے شخص کو مشورہ ہے کہ گالیاں اور جلسے بعد میں کرلینا پہلے نئی حلقہ بندیوں سے متعلق آئینی ترمیم کرلو، اگر ایسا نہ کیا تو عام انتخابات کی منزل دور جاسکتی ہے، نئی حلقہ بندیوں سے متعلق پی پی پی اور پی ٹی آئی کا مشتبہ رویہ ناقابل فہم ہے، عمران کا ایجنڈا پتہ ہے لیکن زرداری نامعلوم ایجنڈے پر کام کررہے ہیں۔

جنرل (ر) پرویز مشرف کے عدالتوں میں پیش نہ ہونے سے متعلق ایک سوال کے جواب میں سعد رفیق نے کہا کہ شب خون مارکر پاکستان پر قبضہ کرنے والے غاصب حکمرانوں اور ان کے ناجائز اقتدار کو سند دینے والے محترم ججز کے لیے کوئی جواب طلبی کا نظام نہیں، جرنیلوں کو گارڈ آف آنر دے کر رخصت کیا گیا اور انہیں کوئی پوچھنے والا نہیں، معزز جج صاحبان نے حلف سے بے وفائی کرکے غاصب کا حلف اٹھایا اور مارشل لاؤں کو دوام بخشا ان سے بھی حساب نہیں لیا گیا، لیکن ملک کا کسی بھی منتخب وزیراعظم کو عزت سے رخصت نہیں کیا گیا۔

وزیر ریلوے نے کہا کہ یہ تاریخی باتیں ہیں جسے کہنے پر ہم پر محاذ آرائی کا الزام لگایا جاتا ہے اور اگر محاذ آرائی نہ کرنے کا مطلب منہ پر پٹی باندھنا اور مار کھاتے رہنا ہے تو ہم تو ایسا نہیں کریں گے، نوازشریف تحفظات کے باوجود عدالت میں پیش ہورہے ہیں اور آئندہ بھی پیش ہوتے رہیں گے، تاہم مسلم لیگ (ن) کے ساتھ ناانصافی اور قیادت کو ناجائز شکنجے میں جکڑنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

آصف زرداری سے ملاقات سے متعلق سوال کے جواب میں خواجہ آصف نے کہا کہ زرداری سے ملنے کی جلدی نہیں وہ جو لڈو بانٹتے ہیں ہمیں ان کی ضرروت نہیں اوران کے لڈو وہی کھا سکتے ہیں جن کا ہاضمہ اچھا ہے، سیاسی جماعتوں کو کسی بھی صورت باہمی رابطہ ختم نہیں کرنا چاہیے اور جو سیاست دان یہ کہے کہ میں بات نہیں کروں گا وہ کچھ بھی ہوسکتا ہے لیکن سیاست دان نہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔