دبئی و سعودیہ شریف خاندان کے اثاثوں کی تفصیلات دینے پر آمادہ، برطانیہ کا انکار

نمائندہ ایکسپریس  اتوار 5 نومبر 2017
نامکمل درخواست پر معلومات نہیں دے سکتے، برطانوی حکومت۔ فوٹو : فائل

نامکمل درخواست پر معلومات نہیں دے سکتے، برطانوی حکومت۔ فوٹو : فائل

اسلام آباد / لندن: نیب کی جانب سے سابق وزیر اعظم نواز شریف اور ان کے خاندان کے اثاثوں کی تفصیلات معلوم کرنے کیلیے مختلف ممالک کو لکھے گئے خطوط کے جواب موصول ہونے لگے تاہم دبئی اور سعودی عرب نے اثاثوں کی تفصیل دینے پر آمادگی ظاہر کر دی جبکہ برطانیہ نے نواز شریف خاندان کی آف شور کمپنیوں اور بینک تفصیلات فراہم کرنے سے انکار کر دیا۔

قومی احتساب بیورو ( نیب ) نے باہمی قانونی معاونت کے معاہدے ( میوچل لیگل اسسٹنس ) کے تحت شریف خاندان کی کمپنیوں کے بارے میں برطانیہ سے موصولہ جواب کوغیر تسلی بخش قرار دیا ہے۔ نیب ذرائع کے مطابق برطانیہ نے سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف اور ان کے خاندان کی آف شور کمپنیوں کی تفصیلات فراہم کرنے کے حوالے سے قومی احتساب بیورو کی جانب سے لکھے گئے خط کا جواب دیدیا جس میں نیب کی طرف سے بھجوائی گئی درخواست کو نامکمل درخواست قرار دیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ قانونی تقاضے پورے نہ کرنے والی نامکمل درخواست پر مکمل معلومات فراہم نہیں کی جاسکتیں۔

ذرائع کے مطابق نیب حکام نے خط جے آئی ٹی کی رپورٹ کے والیم 10میں دی گئی معلومات کے تناظرمیں لکھا تھا۔  ذرائع کے مطابق برطانوی حکام نے نیب کو بھجوائے گئے جواب میں کہا ہے کہ بینک اکاؤنٹس کے حوالے سے جو تفصیلات مانگی گئی تھیں وہ فراہم نہیں کی گئیں اور ادھوری درخواست پر کوئی مکمل معلومات فراہم نہیں کی جا سکتیں۔ نیب ذرائع کے مطابق برطانیہ سے حوصلہ افزا جواب نہیں ملا تاہم خط کو والیم 10 کا حصہ بنا دیا گیا ہے۔

نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ برطانیہ سے معلومات کیلئے دوبارہ خط لکھے جانے کا بھی امکان ہے ۔آئی این پی کے مطابق دبئی سے گلف سٹیل ملز اور ایف زیڈ ای کمپنی کی معلومات مانگی گئیں،  سعودی عرب سے عزیزیہ سٹیل ملز کا ریکارڈ دینے کی استدعا کی گئی تھی جبکہ برطانوی حکام سے لندن فلیٹ اور آف شور کمپنیوں کا ریکارڈ مانگا گیا تھا۔

دوسری جانب قومی احتساب بیورو نے وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار کیخلاف آمدن سے زائد اثاثوں کے ریفرنس میں گھیرا مزید تنگ کردیا ہے۔ نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر خزانہ اسحق ڈار اور اہلخانہ کے متحدہ عرب امارات میں اثاثوں کو منجمد کرنے کے عدالتی حکم پر کام شروع کر دیا گیا ہے اور چیئرمین نیب کی منظوری کے بعد نیب یو اے ای حکومت سے رابطہ کرے گا۔ نیب یو اے ای حکومت کو احتساب عدالت کے حکم نامہ سے بھی آگاہ کرے گا اور اسی حکم نامے کے تحت یو اے ای سے قانونی مدد بھی مانگی جائیگی۔

نیب کے مطابق یو اے ای میں اسحاق ڈار اور اہل خانہ کے مزید اثاثوں کی چھان بین کی جائیگی اوراسحاق ڈار کے بچوں اور بے نامی جائیداد پر یو اے ای حکومت سے تعاون کرنے کی درخواست کی جائیگی، واضح رہے کہ احتساب عدالت نے اسحاق ڈار اور اہل خانہ کے دبئی میں اثاثے منجمد کرنے کے نیب فیصلے کی توثیق کر رکھی ہے۔

واضح رہے کہ مختلف ممالک کو نیب کی جانب سے مجموعی طور پر21 خط لکھے گئے تھے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔