ایم کیوایم پاکستان نے دوبارہ مردم شماری کا مطالبہ کردیا

ویب ڈیسک  اتوار 5 نومبر 2017
انتخابات میں دھاندلی کا آغاز ہمیں کم گن کر کیا گیا ہے،ڈاکٹر فاروق ستار فوٹو: فائل

انتخابات میں دھاندلی کا آغاز ہمیں کم گن کر کیا گیا ہے،ڈاکٹر فاروق ستار فوٹو: فائل

 کراچی: ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ ہم دھاندلی شدہ مردم شماری کو نامنظور کرتے ہیں اس لئے ہمارا مطالبہ ہے کہ دوبارہ مردم شماری کرائی جائے۔ 

کراچی میں جلسہ عام سے خطاب کے دوران فاروق ستار نے کہا کہ ہم نے ایک سال پہلے 23 اگست کو ایک وعدہ ،ایک فیصلہ اور ایک تاریخ رقم کی تھی، ہم نے وعدہ کیا تھا ایک سال میں ایم کیو ایم کو پیروں پر کھڑا کریں گے، آج ہم نے ایک سڑک پر جلسہ کیا ہے۔ ہمارا اگلا جلسہ پچھلے تمام ریکارڈ توڑے گا، ایک عارضی مرکز کھولا ہے تو آج یہاں انسانوں کا سمندر ہے، پورے کراچی میں کام کرنے دیا جائے تو ہر جگہ ایم کیوایم ہی ایم کیوایم ہوگی، آج کے جلسے نے ثابت کر دیاکہ لوگوں کا عشق ایم کیو ایم کے ساتھ ہے، جنہوں نے ہمارے جلسے کا بائیکاٹ کیا آج عوام نے ان کا بائیکاٹ کردیا۔

مردم شماری کے نتائج کے حوالے سے فاروق ستار نے کہا کہ ایسا لگتا ہے مردم شماری کے بجائے آدم خوری کی گئی، مردم شماری والوں کا کام تھا کہ وہ مردوں اور خواتین کو الگ الگ گنتے۔ مردم شماری میں کراچی کی آبادی ڈیڑھ کروڑ ظاہر کی گئی اور باقی ڈیڑھ کروڑ کو لاپتا کردیا گیا، آبادی کم کر کے ہمارے 80 لاکھ ووٹر حذف کردیے گئے، ایسا کرکے 2018 کے انتخابات سے پہلے دھاندلی کی گئی، نمائندگی کم ہونے سے ہمارے وسائل اور بھی کم ہو جائیں گے، آج گنتی کم کی گئی ہے کل ہمارا پانی اور بنیادی سہولتیں بھی کم کر دی جائیں گی، دھاندلی شدہ مردم شماری کو نامنظور کرتے ہیں، ہمارامطالبہ ہے مردم شماری دوبارہ سے کرائی جائے۔ ہماری آبادی صحیح شمار نہ کی گئی تو پھر ہم ٹیکسوں سے اپنی نمائندگی کو مشروط کریں گے۔

اس موقع پر مئیر کراچی وسیم اختر نے کہا کہ کسی کو فائدہ پہنچانے کے لئے مہاجروں کوتقسیم کیا جارہا ہے، ہمارے لوگوں کی زبردستی وفاداریاں تبدیل کی جاتی ہیں، سیاسی جماعت لوگوں کا دل جیت کر بنائی جاتی ہے، دھونس، دھمکی اور غنڈوں کو ایک جگہ جمع کرکے نہیں بنائی جاتی۔ ایم کیوایم لندن جعلی اور متحدہ پاکستان ہی اصل گروپ ہے، یہ پتنگ، یہ جھنڈا اور یہ نام ہی ہمارا نشان ہے ہم اس کو نہیں چھوڑ سکتے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔