طیارہ فروخت اسکینڈل؛ سابق سی ای او پی آئی اے پاکستان آنے کو تیار

طفیل احمد  بدھ 8 نومبر 2017
پی آئی اے کے جرمن قائمقام سابق سی ای اوبرنڈ ہیلڈن 10مئی 2017کو ایک ماہ کی رخصت پرگئے تھے۔ فوٹو: فائل

پی آئی اے کے جرمن قائمقام سابق سی ای اوبرنڈ ہیلڈن 10مئی 2017کو ایک ماہ کی رخصت پرگئے تھے۔ فوٹو: فائل

 کراچی:  پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن کے جرمن سابق قائمقام سی ای اوبرنڈ ہیلڈن اپنے اوپر لگائے جانے والے الزامات پر صفائی پیش کرنے کیلیے پاکستان آنے کیلیے تیار ہیں۔

برنڈ ہیلڈن اپنے اوپر لگائے جانے والے الزامات پر صفائی پیش کرنے کیلیے پاکستان آنا چاہتے ہیں لیکن حکومت میں شامل بعض اہم طاقتورشخصیات انھیں پاکستان آنے میں روکاٹ پیداکررہے ہیں تاہم ان شخصیات کواس بات کا خطرہ بھی ہوگیاکہ برنڈ ہیلڈن پاکستان آکر پی آئی اے سے متعلق اہم انکشافات کرسکتے ہیں۔

معلوم ہوا ہے کہ برنڈ ہیلڈن کو پی آئی اے انتظامیہ کی جانب سے A.310 طیارے کی فروخت کرنے کے حوالے سے شوکاز نوٹس بھی جاری کیاگیا تھا یہ شوکاز نوٹس سابق ڈائریکٹر ہیومین ریسوس کے دستخط سے جاری کیاگیا جس کابرنڈ ہیلڈن کے وکیل نے پی آئی اے حکام کو تفصیلی جواب بھی دیا۔

برنڈ ہیلڈن کے قریبی ذرائع کا دعویٰ ہے کہ قومی ایئرلائن طیارے کوجرمن بھیجنے کی اجازت ڈائریکٹرٹرانسپورٹ سول ایوی ایشن اتھارٹی سے لی گئی تھی ، بغیراجازت کوئی بھی طیارہ ایئرپورٹ سے اڑان نہیں بھرسکتا، پی آئی اے کے اعلی حکام کی ہدایت پرطیارے کی پاکستان سول ایوی ایشن سے ڈی رجسٹریشن کرانے کی درخواست کس کی اجازت سے دی گئی تھی۔

جرمنی بھیجے جانے والا طیارہ پہلے مالٹا بعدازاں جرمن پہنچا، برنڈ ہیلڈن کے قریبی ذرائع کہتے ہیں انھیں پاکستان آنے سے روکا جارہا ہے اورایک سازش کے تحت جرمن میں مقیم پاکستانی سفارتخانہ انھیں ویزہ جاری نہیں کررہا، ان کے ذرائع بتاتے ہیں اگر انھیں جرمنی میں واقع پاکستانی سفارتخانے نے ویزہ جاری نہ کیا توجرمن سے اسکائپ کے ذریعے کراچی اوراسلام آباد میں پریس کانفرنس کریںگے۔

برنڈ ہیلڈن کے قریبی ذرائع نے ایکسپریس کو بتایاکہ جب برنڈ ہیلڈن کا نام ای سی ایل میں شامل کیاگیا تواسلام آباد میں مقیم جرمن قونصل نے اس وقت کے وزیر داخلہ چوہدری نثار اور وزیر اعظم پاکستان سے ملاقات بھی کی تھی جرمنی کی وزیر داخلہ نے برنڈ ہیلڈن کا نام ای سی ایل میں شامل کیے جانے کے بعد سرگرم ہوگئیں تھیں۔ ان کی ہدایت پراسلام آباد میں جرمن قونصلیٹ نے حکومتی اعلیٰ شخٰصیات سے ملاقاتیں کی جس کے بعدحکومت پاکستان نے برنڈ ہیلڈن کا نام ای سی ایل سے نکال کرانھیں جرمن جانے کی اجازت دیدی تھی۔

واضح رہے کہ پی آئی اے کے جرمن قائمقام سابق سی ای اوبرنڈ ہیلڈن 10مئی 2017کو ایک ماہ کی رخصت پرگئے تھے جس کی پی آئی اے بورڈ اور ایوی ایشن ڈویژن حکام نے منظوری دی تھی اسی دوران ان کا نام ای سی ایل سے نکالاگیا اورانھیں بیرون ملک جانے کی اجازت دی گئی جس کے بعد ایوی ایشن حکام کی جانب سے پی آئی اے میں نئے سی ای اوکی تلاش شروع کردی اورمشرف رسول سیان کو نیا سی ای اومنتخب کیا ۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔