- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
- پی آئی اے نجکاری، جلد عالمی مارکیٹ میں اشتہار شائع ہونگے
- صنعتوں، سروسز سیکٹر کی ناقص کارکردگی، معاشی ترقی کی شرح گر کر ایک فیصد ہو گئی
- جواہرات کے شعبے کو ترقی دیکر زرمبادلہ کما سکتے ہیں، صدر
- پاکستان کی سیکنڈری ایمرجنگ مارکیٹ حیثیت 6ماہ کے لیے برقرار
- اعمال حسنہ رمضان الکریم
- قُرب الہی کا حصول
- رمضان الکریم ماہِ نزول قرآن حکیم
- پولر آئس کا پگھلاؤ زمین کی گردش، وقت کی رفتار سست کرنے کا باعث بن رہا ہے، تحقیق
- سندھ میں کتوں کے کاٹنے کی شکایت کیلئے ہیلپ لائن 1093 بحال
الیکشن کمیشن نے اسمبلیوں کو تحلیل کرنے کی تاریخوں کا اعلان کردیا
لاہور: الیکشن کمیشن نے انتخابی ایکٹ 2017 کے تحت قومی و صوبائی اسمبلی کو تحلیل کرنے کی تاریخوں کا اعلان کردیا ہے.
الیکشن کمیشن نے انتخابی ایکٹ 2017 کے مطابق قومی وصوبائی اسمبلی کو تحلیل کرنے کی تاریخوں کا اعلان کردیا ہے جس کے تحت قومی اسمبلی 31 مئی جب کہ صوبائی اسمبلی پنجاب 31 مئی، سندھ، خبیر پختونخوا اور بلوچستان 28 مئی کو تحلیل ہوں گی۔
عام انتخابات سے قبل الیکشن کمیشن کی تیاریوں کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے ایڈیشنل سیکرٹری الیکشن کمیشن نے کہا کہ انتخابی عملے کا معاوضہ بھی بڑھا دیا گیا ہے، پولنگ کے عملہ کو 6 ہزار روپے تک ادا کئے جائیں گے جب کہ الیکشن ایکٹ 2017 کے تحت الیکشن کمیشن کو سیکیورٹی اداروں کے خلاف بھی کارروائی کا اختیار ہو گا، الیکشن سے قبل تمام پولنگ اسٹاف بشمول سیکورٹی ادارے حلف لیں گے۔
الیکشن کمیشن نے بریفنگ میں بتایا کہ خواتین کو ووٹ ڈالنے سے روکنے پر 3 سال قید، ایک لاکھ روپے جرمانہ یا دونوں سزائیں دی جاسکیں گی، کسی بھی پولنگ اسٹیشن میں یا حلقہ میں خواتین ووٹرز کی تعداد 10 فیصد سے کم ہونے پر انتخاب معطل کیا جا سکے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔