اداکارہ ہانیہ عامر پر جہاز میں بیٹھے شخص کو ہراساں کرنے کا الزام

ویب ڈیسک  جمعرات 9 نومبر 2017
اگر یہی حرکت  کسی خاتون کے ساتھ کوئی آدمی کرتا تو معاملہ دوسرا ہوتا؛صارف؛فوٹوفائل

اگر یہی حرکت کسی خاتون کے ساتھ کوئی آدمی کرتا تو معاملہ دوسرا ہوتا؛صارف؛فوٹوفائل

کراچی: نامور پاکستانی اداکارہ ہانیہ عامر پر جہاز میں بیٹھے مسافر کی بغیر اجازت تصویر لینے پر سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے شدید تنقید کی جارہی ہے۔

آسکر ایوارڈ یافتہ پاکستانی ہدایت کارہ شرمین عبید چنائے کی جانب سے نجی اسپتال کے ڈاکٹر پر ان کی بہن کو فیس بک پر دوستی کا پیغام بھیجنے پر جنسی ہراسگی کا الزام لگائے جانے کے بعد سوشل میڈیا پر ایک ہی موضوع زیر بحث ہے کہ آخر جنسی ہراسانی کا مطلب ہوتا کیا ہے۔ کیا فیس بک پر دوستی کا پیغام بھیجنا ہراسانی کے زمرے میں آتا ہے یا نہیں۔ ابھی یہ معاملہ ٹھنڈا ہوا ہی تھا کہ اب پاکستانی اداکارہ ہانیہ عامر کی ویڈیو سامنے آنے کے بعد ایک بار پھر جنسی ہراسانی کا موضوع زیر بحث آگیا ہے۔

فلم  ’’نامعلوم افراد2‘‘ کے ذریعے شہرت حاصل کرنے والی نامور پاکستانی اداکارہ اور ڈیزائنر ہانیہ عامر کی ایک اسنیپ چیٹ ویڈیو سامنے آئی ہے جس میں وہ جہاز میں اپنی سیٹ کے پیچھے بیٹھے مسافر کی بغیر اجازت تصویر بنانے کی کوشش کررہی ہیں، جب کہ پیچھے بیٹھا مسافر ہانیہ کی اس حرکت سے سخت پریشان نظرآرہا ہے اور کوشش کررہا ہے کہ وہ فریم میں نظر نہ آئے۔ ہانیہ اس بات سے واقف ہیں کہ مسافر کو ان کی یہ حرکت پسند نہیں آرہی  لیکن وہ مسلسل اس کی تصویر لینے کی کوشش کررہی ہیں جب کہ ان کے ساتھ موجود  دیگر افراد ان کی اس حرکت پر ہنس رہے ہیں۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: کیا دوستی کا پیغام بھیجنے کا مطلب ہراساں کرنا ہے

اداکارہ ہانیہ نے ویڈیو شاید مذاق میں بنائی تھی لیکن انہیں اپنا یہ مذاق بے حد بھاری پڑگیا۔ سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے ہانیہ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

ایک صارف نے ہانیہ کی حرکت پر غصے کا اظہار کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ’’اگر یہی حرکت اداکارہ ہانیہ کی جگہ کوئی آدمی کرتا اور اپنے پیچھے بیٹھی خاتون کی بغیر اجازت تصویر لینے کی کوشش کرتا تو اب تک معاملہ سنگین اختیار ہوچکا ہوتا اور بغیر اجازت خاتون کی تصویر لینے کی کوشش کرنے پر سوشل میڈیا پر اس شخص پر خوب تنقید کی جاتی لیکن یہاں ہانیہ عامر یہی حرکت کرنے کی کوشش کررہی ہیں اور ایک شخص کی نجی زندگی میں مداخلت کرکے اسے مسلسل ہراساں کرنے کی کوشش کررہی ہیں  اور ان کی اس حرکت کو نظر انداز کیا جارہا ہے‘‘۔

ایک اور صارف نے کہا ’’ہانیہ ایک شخص کی نجی زندگی میں مداخلت کررہی ہیں اور وہ شخص اداکارہ کی جانب سے اپنی  تصویر کھینچے جانے پر پریشان ہورہا ہے جب کہ ہانیہ کو یہ سب کرتے ہوئے بہت مزہ آرہا ہے تو کوئی کیوں اس بارے میں بات نہیں کررہا؟‘‘

اسی شخص نے اپنی دوسری ٹوئٹ میں کہا ’’اگر یہی حرکت  کسی خاتون کے ساتھ کوئی آدمی کرتا تو معاملہ دوسرا ہوتا‘‘۔

حنا نامی ایک خاتون نے ہانیہ سے سوال پوچھتے ہوئے کہا ’’ہانیہ اگر یہ سب کچھ آپ کے ساتھ ہوتا کوئی اجنبی شخص آپ کی بغیر اجازت تصویر لینے کوشش کرتا تو آپ اسے ہراساں کرنا کہتیں‘‘۔

ایک اور صارف نے کہا ’’یہ بالکل بھی ٹھیک نہیں ہے‘‘۔

ایک صارف نے ہانیہ کی اس حرکت کو بچکانہ قرار دیتے ہوئے کہا ’’اگر یہاں ہانیہ کی جگہ کوئی مرد اداکار ہوتا تو ہم اسے ’’ٹھرکی‘‘کا خطاب دے چکے ہوتے ‘‘۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔