سانحہ ماڈل ٹاؤن کی جوڈیشل انکوائری رپورٹ ہائیکورٹ میں پیش

نمائندہ ایکسپریس  جمعـء 10 نومبر 2017
وقت کی کمی ہے، 14 نومبر کو رپورٹ کا ان کیمرہ جائزہ لیا جائے گا،جسٹس عابد عزیز۔ فوٹو: فائل

وقت کی کمی ہے، 14 نومبر کو رپورٹ کا ان کیمرہ جائزہ لیا جائے گا،جسٹس عابد عزیز۔ فوٹو: فائل

 لاہور: پنجاب حکومت نے عدالتی حکم پر سانحہ ماڈل ٹاؤن کی جوڈیشل انکوائری رپورٹ لاہور ہائیکورٹ میں پیش کر دی۔

جسٹس عابد عزیز شیخ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے حکومتی انٹراکورٹ اپیل پر سماعت کی، جسٹس عابد عزیزشیخ نے حکومتی وکیل خواجہ حارث سے استفسار کیا کہ بتائیں کیا آپ سانحہ ماڈل ٹاؤن کی رپورٹ ساتھ لائے ہیں۔ حواجہ حارث نے جواب دیاکہ عدالتی حکم کی تعمیل ہوگئی ہے۔

عوامی تحریک کے وکلا اظہر صدیق اورخواجہ طارق رحیم نے کہا کہ رپورٹ عوامی دستاویزہے اور اس تک رسائی ہر شہری کا حق ہے، شہداکے لواحقین اور95 زخمیوں کو یہی نہیں پتہ کہ ان کے نقصان کا ذمہ دار کون ہے۔حکومت پہلے جسٹس علی باقر نجفی سے انکوائری کرواتی ہے اور پھر انہی کیخلاف توہین آمیزالفاظ استعمال کرتی ہے، عوامی تحریک کے وکیل نے ایڈووکیٹ جنرل آفس کی ان دستاویزات کی نشاندہی کی جن میں عدلیہ کیخلاف الفاظ استعمال کیے گئے، توہین عدالت کو بنیاد بناکر پنجاب حکومت کی انٹراکورٹ اپیل خارج کرکے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی جوڈیشل انکوائری رپورٹ منظرعام پر لانے کی استدعا منظور کی جائے۔

سماعت کے دوران لاہور ہائیکورٹ اورکمرہ عدالت نمبر15 میں پولیس کی اضافی نفری بھی تعینات کی گئی تھی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔