- عمران خان کی سعودی عرب سے متعلق بیان پر شیر افضل مروت کی سرزنش
- چین: ماڈلنگ کی دنیا میں قدم رکھنے والا 88 سالہ شہری
- یوٹیوب اپ ڈیٹ سے صارفین مسائل کا شکار
- بدلتا موسم مزدوروں میں ذہنی صحت کے مسائل کا سبب قرار
- چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائزعیسیٰ نے پروٹوکول واپس کردیا، صرف دو گاڑیاں رہ گئیں
- غزہ کی اجتماعی قبروں میں فلسطینیوں کو زندہ دفن کرنے کا انکشاف
- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
فرانس میں سڑک پر نماز پڑھنے والوں پر مقامی سیاستدانوں کا دھاوا
پیرس: کلیشی شہر میں سڑک پر نماز جمعہ پڑھنے والے مسلمانوں پر 200 افراد نے حملہ کردیا جس کے نتیجے میں متعدد نمازی زخمی ہوگئے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق فرانس کے شہر کلیشی میں مقامی سیاستدانوں نے نماز جمعہ پڑھنے والے مسلمانوں پر حملہ کردیا تاہم پولیس نے بروقت کارروائی کرکے کشیدہ صورتحال پر قابو پالیا اور تصادم کو بڑھنے سے روک دیا۔ 200 سے زائد افراد نے نمازیوں کے قریب آکر اونچی آواز میں قومی ترانہ بچایا اور انہیں دھکے دیئے جس پر مسلمان مشتعل ہوگئے۔
نمازجمعہ ادا کرنے والے مسلم فرانسیسی رہنما کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس نماز جمعہ کی ادائیگی کے لئے کوئی متبادل جگہ نہیں، شہر میں ایک ہی ہال مسلمانوں کے مخصوص تھا لیکن وہ بھی رواں برس مارچ میں واپس لے لیا گیا جس کی وجہ سے ہم سڑک پر نماز ادا کرنے پر مجبور ہیں۔
مسلم رہنما کا کہنا تھا کہ نماز جمعہ کی ادائیگی کے دوران مقامی سیاستدانوں نے ناصرف ہماری نماز میں خلل ڈالنے کی کوشش کی بلکہ نمازیوں کے قریب آکر اونچی آواز میں قومی ترانہ گایا اور دھکے دیئے گئے جس کی وجہ سے نمازیوں میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔