عام انتخابات کا مقررہ وقت پر انعقاد اور جمہوریت کا استحکام

ایڈیٹوریل  اتوار 12 نومبر 2017
ملک میں عام انتخابات کا وقت جوں جوں قریب آتا جا رہا ہے ۔ فوٹو: فائل

ملک میں عام انتخابات کا وقت جوں جوں قریب آتا جا رہا ہے ۔ فوٹو: فائل

ملک میں عام انتخابات کا وقت جوں جوں قریب آتا جا رہا ہے، بعض سیاسی جماعتوں کی جانب سے جلسے کرانے کی دوڑ میں بھی تیزی آتی چلی جا رہی ہے۔ ایک طرف تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے ملک بھر میں جلسوں کی مہم شروع کر رکھی ہے جس کا مقصد اپنے ووٹ بینک میں اضافہ کرنا ہے۔ ان کے سیاسی مخالفین ان کے جلسوں کو انتخابی مہم سے تعبیر کر رہے ہیں۔

دوسری جانب میاں محمد نواز شریف نے بھی انتخابی جنگ بھرپور انداز میں لڑنے کے لیے عوامی رابطہ مہم شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس طرح ہر دو جانب سے شروع ہونے والی جلسے جلوسوں کی مہم سے سیاسی ماحول میں اچھی خاصی گرماگرمی آ جائے گی۔ عمران خان قبل از وقت انتخابات کا مسلسل مطالبہ کر رہے ہیں، ان کا خیال ہے کہ موجودہ سیاسی صورت حال ان کی حمایت میں اضافے کا سبب بنے گی۔

ادھر سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ انتخابات مقررہ وقت پر ہوں گے۔ چیف الیکشن کمشنر نے جمعہ کو اسلام آباد میں شناختی کارڈ بنوانے کے ساتھ ہی ووٹ اندراج کے سسٹم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آیندہ عام انتخابات مقررہ وقت پر ہوں گے، الیکشن کمیشن اور نادرا انتخابی عمل کی شفافیت اور انتخابی فہرستیں بنانے کے لیے مشترکہ طور پر کام کریں گے تاکہ کوئی انتخابی فہرستوں کی شفافیت پر انگلی نہ اٹھا سکے۔ اس آپشن سے لوگوں کو ان کی مرضی کے مطابق کے علاقے میں ووٹ درج کرانے کی سہولت ہو گی۔

جمہوری تسلسل کی کامیابی اسی میں مضمر ہے کہ اسمبلیوں کو اپنی آئینی مدت پوری کرنے کا بھرپور موقع فراہم کیا جائے۔ اقتدار کے حصول کے لیے تگ ودو کرنا ہر سیاسی جماعت کا حق ہے لیکن جلدبازی میں کوئی ایسا مطالبہ نہیں کرنا چاہیے جس سے جمہوری تسلسل کو نقصان پہنچنے کا خدشہ ہو۔بہتر یہی ہے کہ انتخابات مقررہ وقت پر منعقد کیے جائیں تاکہ جمہوریت کو استحکام نصیب ہو۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔