ایک ہی وقت میں دو بار زچگی، خاتون نے 5 بچوں کو جنم دے دیا

ویب ڈیسک  جمعرات 16 نومبر 2017
خاتون نے دوبار زچگی سے گزرتے ہوئے پانچ بچوں کو جنم دیا جن میں سے دو انتقال کرگئے، فوٹو: فائل

خاتون نے دوبار زچگی سے گزرتے ہوئے پانچ بچوں کو جنم دیا جن میں سے دو انتقال کرگئے، فوٹو: فائل

نیروبی: کینیا میں خاتون نے ایک ہی وقت میں دو بار زچگی کے مراحل سے گزرتے ہوئے 5 بچوں کو جنم دے دیا جن میں سے دو بچے انتقال کرگئے جب کہ 3 بچوں کی حالت خطر ے سے باہر ہے۔

خبر رساں ادارے (اے ایف پی) کے مطابق کینیا کے شہر نیروبی میں رہائش پذیر 30 سالہ خاتون کو زچگی کے درد کی شکایت اٹھی، گھر پر ہی اس کا انتظام کیا گیا جہاں خاتون نے دو بچوں کو جنم دیا جو دوران زچگی انتقال کرگئے۔

دو بچوں کی پیدائش کے باوجود خاتون کے پیٹ کا درد (دردِ زہ) ختم نہ ہوا اور شکایت برقرار رہی جس پر اسے فوری طور پر قریبی نرسنگ اسپتال لایا گیا جہاں اس نے مزید 3 بچوں کو جنم دیا جن میں دو لڑکیاں اور ایک لڑکا شامل ہیں۔

مقامی نرسنگ اسپتال کے ڈائریکٹر نے میڈیا کو بتایا کہ خاتون نے ایام حمل میں کسی ڈاکٹر یا کلینک سے رجوع نہیں کیا، خاتون کی زچگی کا آغاز اس کے گھر پر ہوا اور اسی حالت میں خاتون کو اسپتال  لایا گیا۔ گھر پر وہ دو بچوں کو جنم دے چکی تھی جو مرچکے تھے۔ بعد ازاں زچگی کے تسلسل میں اس نے مزید تین بچوں کو جنم دیا جو اسپتال میں ہی پیدا ہوئے، بچوں  کی حالت خطرے سے باہر ہے اور  ان کی خاص نگہداشت کی جارہی ہے۔

اسپتال کے ڈائریکٹر نے مزید بتایا کہ خاتون کی یہ دہری زچگی تعین کردہ وقت سے پہلے ہوئی۔ پیدا ہونے والے پانچوں بچوں کا وزن ڈیڑھ سے دو کلوگرام (1.6  تا1.9  کلوگرام) کے درمیان ہے۔ خاتون نے ان بچوں کو حمل ٹھہرنے کے ساتویں ماہ میں جنم دیا جس سے پیدائش اور زچگی کے مسائل پیدا ہوئے۔

افریقی میڈیا کے مطابق خاتون نے ڈاکٹر کو بتایا کہ 8 سے 12 برس کی عمر کے درمیان اس کے 4 بچے ہیں اور یہ اس کی چھٹی زچگی تھی۔ پانچویں زچگی میں اس کی ایک بچی انتقال کرگئی تھی۔

خیال رہے کہ دنیائے طب کے مطابق ایسے کیسز بہت ہی نایاب ہوتے ہیں۔ زچگی کے 6 کروڑ واقعات میں سے کسی ایک کے ساتھ ہی ایسا واقعہ پیش آتا ہے۔ دنیا کی پہلی دوہری زچگی کینیڈا کے شہر اونٹاریو میں 1934 میں ہوئی جس میں دو لڑکیاں پیدا ہوئیں اور یہ دونوں ’’ڈیون سسٹرز‘‘ کے نام سے مشہور ہوئیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔