سردہوائیں اور جلد کی حفاظت

نسرین اختر  پير 13 نومبر 2017
خشک جلد کی حامل خواتین کے لیے تو سرد موسم میں زیادہ مسائل پیدا ہوتے ہیں۔ فوٹو: فائل

خشک جلد کی حامل خواتین کے لیے تو سرد موسم میں زیادہ مسائل پیدا ہوتے ہیں۔ فوٹو: فائل

سرما بڑا دل فریب موسم ہے جو ہماری صحت پر بڑے مثبت اثرات مرتب کرتا ہے۔ اسے کھانے پینے اور سیر و تفریح کا موسم بھی کہاجاتا ہے۔

گرمی کے طویل موسم سے گھبرائے ہوئے لوگ بڑی خوش دلی کے ساتھ موسم سرما کی آمد کا استقبال کرتے ہیں۔ سرما یوں تو ہر طرح سے بڑا خوب صورت اور سہانا موسم ہوتا ہے بس یہ ہماری جلد کے لیے مسائل لے کر آتا ہے۔

سردیوں میں ہاتھ پاؤں اور چہرے کی جلد خشک ہونے اور پھٹنے لگتی ہے۔ سرد و خشک ہواؤں کی وجہ سے جلد پژمردہ ہوجاتی ہے۔ قدرتی نمی میں کمی کی وجہ سے جلد انتہائی خشک، کھردری اور روکھی نظر آنے لگتی ہے۔ اگر سردیوں میں جلد کی حفاظت و نگہداشت پر توجہ نہ دی جائے تو جلد پھٹنے لگے گی اور چہرہ اور ہاتھ پاؤں بدنما ہوجائیں گے۔

در اصل اس خشکی کا سبب وہ شحم یا قدرتی چکنائی ہے جو زیریں جلد میں موجود ہوا کرتی ہے جنھیں Sebeceous gland کہا جاتا ہے۔ یہ جلد پر سبیم یعنی شحم یا چکنائی پھیلاتے ہوئے اسے قدرتی طور پر نرم و ملائم اور چکنا بنائے رکھتے ہیں۔ گرمی کے موسم میں یہ گلینڈز حد درجہ متحرک رہتے ہیں، اس لیے گرمیوں میں ہماری جلد ایک تو پسینے کے کثیر اخراج کے باعث اور دوسرے جلد پہ شحم کی زائد موجودگی کی وجہ سے انتہائی روغنی دکھائی دینے لگتی ہے لیکن موسم سرما میں ہوا سے نمی کے ختم ہونے سے پسینے کے اخراج میں کمی آتی ہے، دوسرے سردیوں کا موسم ان چکنائی کے غدود کو بڑی حد تک غیر متحرک یا جامد بنادیتا ہے، جس کی وجہ سے جلد خشکی کا شکار ہوجاتی ہے۔

خشک جلد کی حامل خواتین کے لیے تو سرد موسم میں زیادہ مسائل پیدا ہوتے ہیں، سردیوں کی سکون بخش دھوپ سینکنے کا بھی بڑا مزا ہے لیکن خشک جلد کو یہ دھوپ مزید پژمردہ اور بے جان بناکر اس پر جھریاں بننے کے عمل کو تیز کرنے کا باعث بھی بناکرتی ہے۔ لہٰذا سردیوں کے آغاز کے ساتھ ہی اپنی جلد کی ناز برداریاں اٹھانے کے لیے تیار ہوجائیں تاکہ سردیوں میں بھی آپ کی جلد نرم و ملائم رہے اور چہرہ خوب صورت اور چمک دار نظر آئے۔

موسم سرما میں جلد کو شگفتہ اور پر رونق بنائے رکھنے کے لیے جسم میں پانی کی کمی نہ ہونے دیں۔ سب سے پہلے تو پانی اور دیگر مشروبات کا استعمال کریں، چاہے پیاس لگے یا نہ لگے۔ یہ درست ہے کہ سردیوں میں ہمیں پانی اور دیگر مشروبات پینے کی اتنی حاجت نہیں ہوتی جتنی کہ گرمیوں میں ہوا کرتی ہے لیکن روزانہ آٹھ دس گلاس پانی کا استعمال آپ کے جسم کے اندرونی نظام کو تندرست رکھنے کے لیے بے حد ضروری ہے۔ پانی کا استعمال آپ کی جلد کو نرم و تر و تازگی عطا کرے گا۔

موسم سرما میں غسل کے لیے گرم پانی کا استعمال کیا جاتا ہے لیکن بہت زیادہ گرم پانی کا استعمال جلد کی رونق و تر و تازگی ختم ہونے کا سبب بن سکتا ہے، لہٰذا غسل کرنے اور ہاتھ منہ دھونے کے لیے نیم گرم پانی کا استعمال کریں۔ اگر غسل کے پانی میں زیتون، بادام یا لیونڈر آئل کے چند قطرے شامل کرلیے جائیں تو اور بھی خوب رہتا ہے یہ آپ کی جلد پر چکنائی کی ایک مہین و حفاظتی پرت بنانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔

یوں تو پورے سال ہی جلد آپ سے نگہداشت کا تقاضا کرتی ہے لیکن موسم سرما میں اسے خصوصی توجہ کی ضرورت ہوا کرتی ہے۔ گرمیوں میں چوںکہ ہم اپنے جسم کی صفائی و ستھرائی کی غرض سے روز نہالیا کرتے ہیں پھر پسینے کے کثیر اخراج کی وجہ سے ہاتھ منہ تو پانی سے کئی مرتبہ دھوتے رہتے ہیں۔ اس لیے موسم گرما میں ہماری جلد خشکی سے محفوظ رہتی ہے اور اس پر مردہ ہوجانے والے خلیات پرتوں کی شکل میں اتنی سختی سے موجود نہیں رہ پاتے، جتنی سختی کا سامنا جلد کو سرد موسم میں کرنا پڑتا ہے ،لہٰذا موسم سرما میں اپنی جلد کی صفائی ستھرائی کے بعد کولڈ کریمز و لوشن کا استعمال ضروری ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔